خواتین کی لاشوں کامعاملہ،باپ اور بیٹا زیر حراست

 خواتین کی لاشوں کامعاملہ،باپ اور بیٹا زیر حراست

پولیس کی تفتیش میں دونوں کے بیانات میں واضح تضاد سامنے آیاملزم یاسین نے 15خواب آور گولیاں کھانے کا اعتراف کیا ،تفتیشی حکام

کراچی (این این آئی) فلیٹ سے 3 خواتین کی لاشیں ملنے کے واقعے میں باپ اور بیٹے کو حراست میں لے لیا گیا اور تفتیش میں دونوں کے بیانات میں واضح تضاد سامنے آیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 1 کے ایک فلیٹ سے 3 خواتین کی لاشیں ملنے کے واقعے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مقتول خواتین کے قریبی رشتہ دار باپ اور بیٹے کو حراست میں لے لیا ہے ، دونوں کو تفتیشی پولیس نے مختلف مقامات پر الگ الگ آبزرویشن میں رکھا ہوا ہے ۔پولیس کے مطابق زیرِ حراست دونوں افراد کے بیانات میں واضح تضاد پایا گیا ہے ، جبکہ دورانِ تفتیش کئی اہم انکشافات بھی ہوئے ہیں۔تحقیقات میں سامنے آیا کہ اقبال نامی شخص نے بیان دیا کہ اس کے بیٹے ، بیٹی اور بیوی نے رات تقریباً ساڑھے تین بجے بتایا کہ بہو کا انتقال ہو گیا ہے اور جب بیوی بستر پر جا کر لیٹی اور کمبل اوڑھا تو کچھ دیر بعد وہ بھی چل بسی۔پولیس کے مطابق بیان میں بتایا گیا کہ بیٹی صوفے پر جا کر لیٹی تو اس کی بھی موت واقع ہو گئی۔تفتیشی حکام کے مطابق یاسین نامی ملزم نے نیند کی تقریباً 15 خواب آور گولیاں کھانے کا اعتراف کیا ہے اور اس نے خودکشی کی کوشش بھی کی، یاسین کو گولیاں کھاتے ہوئے باپ نے دیکھ لیا تھا۔پولیس کے مطابق پہلی اور تیسری موت کے درمیان وقفہ زیادہ ہے ، جسے تفتیش میں اہم علامت سمجھا جا رہا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں