ہنگامہ آرائی کے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کا حکم منسوخ

ہنگامہ آرائی کے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کا حکم منسوخ

سندھی کلچر ڈے کے موقع پر جلاؤ گھیراؤ کیس کے ملزمان کو جیل بھیجنے کا فیصلہسرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے اور ریاست مخالف نعرے بازی کا الزام ہے

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے سندھی کلچر ڈے کے موقع پر ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں گرفتار 12 ملزمان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ ریمانڈ کا حکم منسوخ کرتے ہوئے ملزمان کو جیل بھیجنے کا فیصلہ دیدیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پولیس نے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر گرفتار 12 ملزمان کو پیش کیا۔ سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان پر شارع فیصل پر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے اور ریاست مخالف نعرے بازی کا الزام ہے ۔ تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ تفتیش مکمل کرنے کے لیے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے ۔ دوسری جانب وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ انسداد دہشتگردی عدالت مقدمے سے دہشتگردی کی دفعات پہلے ہی خارج کرچکی ہے لہٰذا پولیس کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کا تقاضہ غیرضروری ہے ۔ ملزمان کے خلاف مقدمہ بے بنیاد ہے اور عدالت سے مقدمے کو خارج کرنے کی استدعا ہے ۔ عدالت نے ابتدائی طور پر ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں تین یوم کی توسیع کا فیصلہ دیا تاہم ملزمان کے وکلا نے پولیس کو عدالت سے کسٹڈی نہیں لے جانے دی اور ملزمان کو بار روم لے گئے ، دریں اثنا ملزمان کے وکلا کی جانب سے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کے خلاف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جس پر سیشن جج نے کیس ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت منتقل کردیا۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں