تاریخی اور ورثہ عمارتوں کے جامع سروے کا فیصلہ
آخری سروے 2017 میں ہوا، 3371 عمارتوں کو ورثہ قرار دیا گیا تھانئی ورثہ عمارتوں کی نشاندہی اور ان کا تحفظ یقینی بنانا ناگزیر ہو چکا ،چیف سیکریٹری
کراچی (اے پی پی)سندھ حکومت نے صوبے بھر میں تاریخی اور ورثہ عمارتوں کے جامع سروے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ثقافتی ورثے کے موثر تحفظ، دستاویزی ریکارڈ کی بہتری اور قانونی نگرانی کو یقینی بنایا جا سکے ۔یہ فیصلہ چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت سندھ کی ثقافتی ورثہ سے متعلق مشاورتی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس کے دوران چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کہ صوبے میں ورثہ عمارتوں کا آخری جامع سروے سال 2017 میں کیا گیا تھا، جس کے دوران 3371 عمارتوں کو ورثہ قرار دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ان عمارتوں کی موجودہ حالت کا جائزہ لینا، نئی ورثہ عمارتوں کی نشاندہی کرنا اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا ناگزیر ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخی عمارتیں سندھ کی ثقافتی شناخت اور تاریخی ورثے کی عکاسی ہیں، جن کے تحفظ کیلئے مستند ڈیٹا، مضبوط تکنیکی صلاحیت اور موثر قوانین کی ضرورت ہے ۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے ورثہ محکمہ کی ٹیکنیکل کمیٹی کے سیکریٹریٹ کو مزید مضبوط بنانے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹیکنیکل کمیٹی کی سیکریٹریٹ سپورٹ کے لیے مارکیٹ سے اہل اور قابل لوگوں کی بھرتیاں کی جائیں گی تاکہ ورثہ عمارتوں کے تحفظ، بحالی اور نگرانی کے امور کو پیشہ ورانہ انداز میں انجام دیا جا سکے ۔ اجلاس میں ورثہ عمارتوں کے تحفظ کے لیے قوانین کو مزید سخت اور موثر بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔