صفائی نظام موثر بنانے کا ٹاسک،ضلعی انتظامیہ متحرک
شہر میں مزید ویسٹ کنٹینر ، مرکزی مقامات ،مارکیٹوں،گلی محلوں میں ڈسٹ بینز رکھنے کی ہدایت، کوڑا کرکٹ مناسب انداز میں تلف کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئےڈپٹی کمشنر نعمان صدیا کا سکول آف ایکسیلینس کے مجوزہ مقام کا دورہ، تعمیراتی پلان پر بریفنگ، مجوزہ عمارت کے کلاس رومز ، رہائشی کمروں ،دیگر شعبہ جات کا تفصیلی جائزہ لیا
ملتان ( وقائع نگار خصوصی،خصوصی رپورٹر) ضلعی انتظامیہ نے ستھرا پنجاب مہم کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے شہر میں صفائی کے نظام کو مزید موثر بنانے کے لئے عملی اقدامات تیز کر دیئے ہیں۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر ملتان نے علی الصبح ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی لینڈفل سائٹ حبیبہ سیال کا دورہ کیا، جہاں انہیں ویسٹ ڈمپنگ، کولیکشن کے طریقہ کار، روزانہ جمع ہونے والے کوڑے کے وزن اور اس کی حتمی تلفی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔دورے کے دوران سی ای او ویسٹ مینجمنٹ کمپنی عابد حسین بھٹی اور منیجر آپریشن انوار الحق بھی ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ تھے ۔ ڈی سی نے لینڈفل سائٹ پر جاری سرگرمیوں، مشینری کے استعمال، ڈسپوزل کے مراحل اور ملازمین کی ڈیوٹی روٹیشن کا جائزہ لیا۔ڈپٹی کمشنر نے شہر کے مرکزی مقامات، مارکیٹوں اور گلی محلوں میں ڈسٹ بینز اور ویسٹ کنٹینرز کی تعداد میں اضافہ کرنے کی ہدایت جاری کی، تاکہ شہریوں کو کوڑا کرکٹ مناسب طریقے سے تلف کرنے کی سہولت میسر ہو۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صفائی کے نظام کو شفاف، موثر اور فعال بنانے کے لئے تمام انتظامات فوری طور پر مکمل کئے جائیں۔ علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر محمد نعمان صدیق نے نواز شریف سکول آف ایکسیلنس کی مجوزہ جگہ کا دورہ کیا اور منصوبے کے مختلف پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا۔
ڈپٹی کمشنر نے اپنے دورے کے دوران نشتر روڈ پر واقع مسلم بوائز ہائی سکول کے تعمیراتی پلان پر متعلقہ افسروں سے جامع بریفنگ لی۔ڈی سی ملتان نے مجوزہ عمارت کے کلاس رومز، رہائشی کمروں اور دیگر شعبہ جات کا تفصیلی معائنہ کیا اور تعمیراتی معیار، ڈیزائن اور سہولیات کے حوالے سے سوالات کئے ۔ انہوں نے سکول بلڈنگ کے نقشے ، جدید سہولیات اور مجوزہ ڈھانچے کا بھی بغور جائزہ لیا۔ ڈپٹی کمشنر ملتان محمد نعمان صدیق نے گورنمنٹ شاداب انسٹیٹیوٹ فار سپیشل چلڈرن کا تفصیلی دورہ کیا۔ دورے کے دوران ڈپٹی کمشنر نے ادارے میں سپیشل بچوں کے لئے فراہم کی جانے والی سہولیات، تدریسی ماحول، اساتذہ کی کارکردگی اور نصابِ تعلیم کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔