محکمہ انہار کے رقبوں پر قبضے پانی چوری کاروائی کا حکم

محکمہ انہار کے رقبوں پر قبضے پانی چوری کاروائی کا حکم

نہروں اور راجباہوں کے اطراف قبضے کر کے کاشتکاری ،محکمہ انہار کے اہلکاروں کی ملی بھگت سے فصلیں سیراب،شکایت کرنے پر کارروائی نہیں ہوتی دھمکیاں دی جاتی ہیں

سرگودھا(نعیم فیصل سے )ضلع میں افسران و ملازمین کی مبینہ ساز باز سے محکمہ انہار کے رقبہ جات پر ناجائز قبضے اور وسیع پیمانے پر پانی چوری کے انکشاف پر کمشنر سرگودھا نے ڈپٹی کمشنر کو کاروائی کے احکامات جاری کر دیئے ، ذرائع کے مطابق ڈویژنل انتظامیہ کے علم میں آیا ہے کہ سرگودھا میں نہروں اور راجباہوں کے اطراف صوبائی حکومت کے ملکیتی رقبہ جات پر بااثر افراد نے قبضے جمارکھے ہیں، جہاں ناجائز کاشتکاری کے ذریعے حکومتی خزانے کو خطیر نقصان پہنچایا جا رہا ہے یہی نہیں محکمہ انہار کے ملازمین جن میں بیلدار، میٹ، مستری ، کیچ ریڈرز وغیرہ شامل ہیں کے ذریعے مبینہ ملی بھگت سے نہری پانی چوری کر کے فصلیں سیراب کی جاتی ہیں جبکہ کوئی پوچھنے والا نہیں،یہ سلسلہ سب سے زیادہ کوٹمومن کے علاقے میں جاری ہے جہاں ، جھولپور، میلہ، بچہ کلاں، گھلاپور سمیت دیگر علاقوں کی نشاندہی کرتے ہوئے یہ بھی آگاہ کیا گیا کہ

 محکمہ نہر کے متعلقہ اوور سیئر ، ایس ڈی او صاحبان جانتے بوجھتے ملوث ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کرتے ،اگر کوئی شکایت کرے تو اس کے ساتھ سینہ زوری، بدتمیزی اور دھونس کے ذریعے چپ کروا دیا جاتا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بعض زمینداروں نے حکومت کی زمین جو کہ محکمہ نہر سے ملحقہ ہے اپنی ذاتی حدود میں شامل کر لی ہے جس کا کوئی تاوان / معاوضہ بھی ادا نہیں کیا جاتا اور مفت میں فائدہ اٹھا یا جا رہا ہے ، حکومتی زمین پر مکانات اور ڈیرے بھی بنا رکھے ہیں، محکمہ نہر کے ملازمین جو طویل عرصہ سے ایک ہی جگہ تعینات ہیں وہ زمینداروں سے تعلقات کی بنا پراپنے ذاتی لالچ کی وجہ سے حکومت کی زمین پر ناجائز کاشت میں ملوث ہیں اورخود بھی سرکاری زمین پر ناجائز کاشت کر رہے ہیں،جس پر کمشنر نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کو فوری ایکشن لینے اور رپورٹ ارسال کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں