گنیزبک میں شامل سلطان راہی کی آج 22ویں برسی

گنیزبک میں شامل سلطان راہی کی آج 22ویں برسی

فلم باٖغی سے کیریئر کا آغاز ،813فلموں میں کام کیا،مولاجٹ بن کر امرہوگئے

لاہور،گوجرانوالہ(کلچرل رپورٹر،کرائم رپورٹر) برسوں تک فلم بینوں کے دلوں پر راج کرنے والے مقبول اداکار سلطان راہی کی 22ویں برسی آج منائی جائے ۔ سٹیج ڈراموں سے کیرئیر کا آغاز کرنے والے سلطان راہی نے 813فلموں میں اپنے فن کے جوہر دکھائے جن میں 703 پنجابی او ر110اردو فلمیں شامل ہیں۔ حاجی حبیب احمد المعروف سلطان راہی بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر بجناور میں 1938ء پیدا ہوئے ، تقسیم ہند کے وقت پاکستان کے ضلع گوجرانوالہ میں آ گئے ۔ سلطان راہی نے 1955 میں اپنے کیرئیر کا آغاز سٹیج ڈرامہ سے کیا ،جس میں ان کا نام نادر شاہ درانی رکھا گیا۔ انہوں نے 4سال تک سٹیج پر کام کیا، پھر 1959 میں بننے والی فلم "باغی"میں ایکسٹر ا ادا کار کی حیثیت سے کام کیا۔ 1972 ان کے کیرئیر میں ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا ،اس سال ان کی تین فلموں کی ڈائمنڈ جوبلی منائی گئی۔ 1979 میں فلم مولا جٹ میں مثالی کام کیا اورشہرت کی بلندیوں کو چھولیا۔ اداکارہ انجمن ، صائمہ،نرگس وغیرہ سلطان راہی کی ہیروئن بنیں اور کامیابیوں کی سیڑھیاں عبور کرتے ہوئے فن کی بلندیوں پر جا پہنچیں۔سلطان راہی کو بہترین اداکاری پر160 فلم ایوارڈز سے نوازا گیا اور گنیز بک آف ریکارڈ میں آنے والے پہلے پاکستانی فنکار ہیں۔سلطان راہی اپنے ڈرائیور و سیکرٹری حاجی احسن کے ہمراہ 8اور 9 جنوری کی درمیانی شب اسلام آباد سے لاہور جا رہے تھے کہ تھانہ صدر گوجرانوالہ کے علاقے سمن آباد چونگی کے قریب ان کی گاڑی کا ٹائرپنکچر ہوا اور وہ ٹائر تبدیل کررہے تھے نامعلوم افراد آگئے جنہوں نے سلطان راہی کو گولیاں مار کر قتل کیا اور ا ن کے سیکرٹری حاجی احسن کو زندہ چھوڑ کر فرار ہو گئے ۔ پولیس نے کارروائی ڈالتے ہوئے مدو خلیل کے رہائشی ساجد عرف ساجو کانا کو گرفتار کیا اور ڈکیتی کی وارداتوں کا مال برآمد کرکے سلطان راہی کا قاتل قرار دیا اور پھر اسے مبینہ مقابلے میں پار کر دیا گیا۔کچھ عرصہ گزرجانے کے بعد شیخوپورہ پولیس نے ڈکیت گینگ کو گرفتار کیا جس میں شامل ایک ملزم یونس حبیب نے معروف ادا کار سلطان راہی کو قتل کرنے کا انکشاف کیا تاہم پولیس کی ناقص تفتیش کے باعث ملزم یونس کو رہا کر دیا گیا۔سلطان راہی قتل کیس میں گوجرانوالہ پولیس نے 500سے زیادہ بے گناہ لوگوں کی پکڑ دھکڑ کی اورمبینہ طور پرکروڑوں روپے رشوت بھی وصول کی لیکن اصل قاتلوں کا سراغ لگانے میں ناکام رہی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں