وزیر اعلیٰ ہاؤس پر دھرنے کیلئے احتجاجی مارچ حیدرآباد سے کراچی پہنچ گیا
حکومتی کمیٹی کے مذاکرات ناکام ، علامہ راجا ناصر عباس کی قیادت میں مارچ کے شرکا نمائش چورنگی پہنچ گئے ، آج سی ایم ہاؤس کا گھیراؤ کرینگے حکومت دہشتگردوں کے آگے بے بس ہو چکی ،مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہیگا ، علامہ امین شہیدی و دیگر کا شرکا سے خطاب
کراچی،ہالا (اسٹاف رپورٹر ،نمائندہ دنیا) شکار پور شہدا کمیٹی کے زیر اہتمام ہزاروں افراد کا لانگ مارچ وزیراعلیٰ ہاؤس پر دھرنے کیلئے گزشتہ روز حیدر آباد سے روانہ ہوا ، جو رات گئے کراچی پہنچ گیا ۔ لانگ مارچ کے شرکاء مجلس وحدت مسلمین کے جنرل سیکریٹری علامہ راجا ناصر عباس کی قیادت میں ٹول پلازا پہنچے جہاں مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی جانب سے قافلے کا استقبال کیا گیا، بعدمیں لانگ مارچ کے شرکاء نمائش چورنگی پہنچے ، جہاں پر رات بھر قیام کے بعد مارچ کے شرکا آج ( بدھ ) کو دوپہر بارہ بجے مزار قائد پر حاضری کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا دیں گے ۔تفصیلات کے مطابق سانحہ شکارپور شہدا کمیٹی کے زیر اہتمام احتجاجی مارچ کا قافلہ کراچی میں دھرنے کیلئے منگل کی صبح شکارپور سے روانہ ہوا جو رات گئے کراچی پہنچ گیا ۔ حیدر آباد بائی پاس پر علامہ امین شہیدی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت ملک بھرمیں امن وامان قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج (بدھ کو)کراچی میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنادیا جائے گا ۔ ملک بھر میں شیعہ سمیت دوسرے فرقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو تحفظ دینے کی ضمانت ملنے تک ہمارا یہ دھرنا جاری رہے گا ۔جمعیت علماء پاکستان (نورانی)و ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شکارپور اور پشاورسانحے کے دہشت گردوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔قبل ازیں قافلہ بھٹ شاہ پہنچا ، جہاں سینئر وزیر تعلیم نثار کھوڑو کی سربراہی میں سات رکنی حکومتی کمیٹی نے امین شہیدی و دیگر رہنماؤں سے 6 گھنٹے مذاکرات کیے تاہم یہ کامیاب نہ ہو سکے ۔