پختونخوا:2حملے ،10جوان،5شہری شہید:ڈی آئی خان رورل ہیلتھ سنٹر پر فائرنگ،بنوں چھاؤنی پر حملے کے بعد کلیئرنس آپریشن،13دہشتگرد ہلاک

پختونخوا:2حملے ،10جوان،5شہری شہید:ڈی آئی خان رورل ہیلتھ سنٹر پر فائرنگ،بنوں چھاؤنی پر حملے کے بعد کلیئرنس آپریشن،13دہشتگرد ہلاک

راولپنڈی(خصوصی نیوز رپورٹر،دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کے دو حملوں میں 10 جوان ، 5شہری شہید ہوگئے ، ڈیرہ اسماعیل خان کے رورل ہیلتھ سنٹر پرفائرنگ اور بنوں چھائونی پر حملے کے بعد کلیئرنس آپریشن میں 13 دہشت گرد ہلاک کر دئیے گئے ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 15 جولائی کی صبح سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے دہشت گردوں کو بنوں چھاؤنی میں داخلے کی کوشش کو مؤثر طریقے سے  ناکام بنا دیا، جس کے نتیجے میں دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی چھاؤنی کی دیوار سے ٹکرا دی، خودکش دھماکے کے نتیجے میں دیوار کا ایک حصہ گر گیا اور ملحقہ انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا، جس سے پاک فوج کے 8 بہادر بیٹے مادر وطن پر قربان ہو گئے ،ان شہدا میں پونچھ آزاد کشمیر کے رہائشی 44سالہ نائب صوبیدار محمد شہزاد ، نیلم آزاد کشمیر کے رہائشی حوالدار شہزاد احمد، خوشاب کے رہائشی 39سالہ حوالدار ظل حسین، بہاولپور کے رہائشی 26سالہ ارسلان  اسلم، مظفرآباد آزاد کشمیر کے رہائشی 30سالہ سپاہی اشفاق حسین خان ،مظفرآباد کے رہائشی 22سالہ سپاہی سبحان مجید ، کرک کے رہائشی 30سالہ سپاہی امتیاز خان اور لکی مروت کے رہائشی فرنٹیئر کانسٹیبلری کے لانس نائیک سبز علی شامل ہیں، بعد ازاں ہونے والے آپریشن میں پاک فوج کے اہلکاروں نے مؤثر طریقے سے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا جس کے نتیجے میں تمام 10دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔

سکیورٹی فورسز کی اس بروقت اور موثر جوابی کارروائی نے بڑی تباہی کو روک دیا جس سے قیمتی معصوم جانیں بچ گئیں،سکیورٹی فورسز کی بہادری اور بے لوث کارروائی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں انتھک عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے ، دہشت گردی کی گھناؤنی کارروائی حافظ گل بہادر گروپ نے کی ہے ، جو افغانستان سے کام کرتا ہے اور ماضی میں بھی پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں کیلئے افغان سرزمین استعمال کرتا رہا ہے ، پاکستان نے عبوری افغان حکومت کے ساتھ مسلسل اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے ، ان سے کہا ہے کہ وہ دہشت گردوں کی جانب سے افغان سرزمین کے مسلسل استعمال سے کو روکے اور ایسے عناصر کے خلاف موثر کارروائی کرے جو دہشتگردی کی ان کارروائیوں میں مصروف ہیں، پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کی اس لعنت کے خلاف مادر وطن اور اس کے عوام کا دفاع کرتی رہیں گی اور افغانستان سے آنے والے ان خطرات کے خلاف مناسب سمجھے جانے والے تمام ضروری اقدامات اٹھاتی رہیں گی۔

دریں اثنا آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقہ کری شموزئی کے رورل ہیلتھ سنٹر کے عملے پر اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 2 لیڈی ہیلتھ ورکرز ، 2 بچوں اور ایک چوکیدار نے شہادت پائی، سکیورٹی فورسز نے رورل ہیلتھ سنٹر میں فوری کلیئرنس آپریشن کیا،اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد مارے گئے ،جبکہ نائب صوبیدار محمد فاروق اور سپاہی جاوید اقبال شہید ہوگئے ،آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں چھپے دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے سینی ٹائزیشن آپریشن جاری ہے ، معصوم شہریوں خصوصاً خواتین اور بچوں کو نشانہ بنانے کی گھناؤنی اور بزدلانہ کارروائی میں ملوث عناصر کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔بنوں اور ڈیرہ اسماعیل میں شہید جوانوں کی فوجی اعزاز کے ساتھ نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔صدر وزیراعظم نے بروقت کارروائی پر فورسز کو خراج تحسین پیش کیا، صدر آصف زرداری نے کہا پاک فوج کے جوانوں نے بروقت کارروائی سے بڑے نقصان سے بچایا، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا پاکستان سے دہشتگردی کے عفریت کو ختم کر کے دم لیں گے ۔

دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستانی قوم اور افواجِ پاکستان شانہ بشانہ کھڑے ہیں،پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا سکیورٹی فورسز کی بہادری اور قربانیاں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں انتھک عزم کا منہ بولتا ثبوت ہیں،دہشتگردوں کی جانب سے مسلسل افغان سرزمین کا استعمال تشویشناک عمل ہے ، افغان عبوری حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں ایسے عناصر کے خلاف موثر کارروائی کرے ۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے حملے میں شہید ہونے والے افراد کے اہلخانہ سے افسوس کا اظہارکیااور کہاکہ ہم مشکل کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف و دیگر نے بھی دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کی ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں