مستونگ:سکول کے قریب دھماکا،پولیس اہلکار،5بچوں سمیت9جاں بحق:35زخمی
کوئٹہ(دنیا نیوز،نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان کے ضلع مستونگ کے سول ہسپتال چوک میں گرلز ہائی سکول کے قریب کھڑی پولیس وین کے ساتھ ایک زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار، 5بچوں سمیت 9افراد جاں بحق ہوگئے۔
، کمشنر قلات ڈویژن نعیم بازئی نے بتایا کہ صبح تقریباً 8 بج کر 35 منٹ پر سول ہسپتال مستونگ کے قریب دھماکا ہوا، 10کلودھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب تھا،پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم سکول کی وین بھی دھماکے کی زد میں آ گئی جس کے نتیجے میں سکول کے 3 بچے اور ایک پولیس اہلکار موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا،ڈی ایس پی میاں داد عمرانی کے مطابق پولیس کی گاڑی پولیس لائن سے اہلکاروں کو لے کر انسداد پولیو ٹیم کو سکیورٹی دینے کے لیے وہاں پہنچی تھی۔زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں دھماکے کے کچھ زخمی دوران علاج دم توڑ گئے جس کے بعد اموات کی تعداد 9 ہو گئی، جاں بحق ہونے والوں میں 5 سکول کے بچے ، پولیس اہلکار اور راہگیر شامل ہیں ،دھماکے سے جہاں پولیس موبائل مکمل تباہ ہوئی وہاں چوک میں موجود دیگر گاڑیوں اور رکشوں کو بھی نقصان پہنچا ،دھماکے کی آواز قریبی علاقوں میں بھی سنی گئی جبکہ پولیس اور ریسکیو کا عملہ جائے وقوع پر پہنچ گیا ۔
جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکار کی محمد حفیظ ڈومکی، جبکہ دیگر کی حبیب اﷲ،سمیع اﷲ ،صفی اﷲ ، خیر النسا کے نام سے شناخت ہوئی ہے ،جبکہ بچوں سمیت 35افراد زخمی بھی ہوئے جن میں زار و،ملک حمزہ ،عبدالرزاق ،شاہد علی،زنیرہ ،عبدالرزاق ،امان اﷲ ،حاجی محمد،محمد عرفان ،اختر علی ،دلدار احمد ،انیس الرحمن ،نثار احمد ،محمد حسنین ، بی بی صفا ،ایان علی ،نور اﷲ،محمد اقبال، عبدالقدیر، عبدالرزاق، بی بی زنیرہ ،بی بی عمیرہ،بی بی رمیہ ،محمد اکبر،بی بی ارم،امجد،عائشہ ،عنایہ ،آئینہ،ام ارم،تنویراور دیگر شامل ہیں۔نیشنل پارٹی نے سہ روز سوگ کا اعلان کردیا، جبکہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن مستونگ کی جانب سے پانچ روز یوم سیاہ اور تین دن عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا ہے ۔ وزیراعظم شہباز شریف،قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی،وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی ،وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب ودیگر نے دہشتگردی کے واقعے کی مذمت کی۔