بشریٰ کا دوست ملک سے متعلق بیان 100فیصد جھوٹا:قمر باجوہ
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق آرمی چیف جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ویڈیوبیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دوست ملک کے حوالے سے سابق خاتون اول کا بیان 100 فیصد جھوٹا ہے ۔
ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کوئی ملک ایسی بات کیسے کرسکتا ہے خاص طور پر جسکے ساتھ ہماری اتنی دوستی ہو، بشریٰ بی بی کے دورے پر ان کیلئے خانہ کعبہ اور روضہ رسول ؐکا دروازہ کھولا گیا اور ان کو بے شمار تحائف دئیے گئے ۔ وہ اسکے بعد بیٹی کے نکاح کے لیے بھی سعودی عرب گئیں، 2021 میں عمران اور بشریٰ بی بی پھر سعودی عرب گئے اور میں بھی انکے ساتھ تھا۔شریعت نفاذ سے متعلق بات کوئی ملک کیسے کر سکتا ہے ، ان کو سعودی عرب نے اربوں ڈالر رول اوور کر کے دئیے ، اس خاتون کو مسئلہ کیا ہے ، یہ میرے لیے بھی بڑا معمہ ہے ، لگتا ہے عمران خان بھی اپنا بیانیہ بنانے کیلئے کل کہہ دینگے کہ یہ بات درست ہے ۔مجھے فکر اور تشویش ہے ، ریٹائرڈ فوجی کے پاس اپنا کوئی دفاع نہیں ہوتا، سویلین تو کسی بھی حوالے سے بات کر لیتے ہیں، لگتا ہے بشریٰ بی بی نے لوگوں کو اکٹھا کرنے کیلئے شریعت کی باتیں شروع کردی ہیں۔سعودی عرب سے انکے تعلقات کبھی خراب نہیں ہوئے ، صرف ایک مرتبہ شاہ محمود قریشی کے بیان سے سعودی عرب پریشان ہوا تھا۔ 21مارچ 2022 کو اوآئی سی کانفرنس اسلام آباد ہوئی تھی، اگر سعودی عرب ان سے ناراض ہوتا توکیا وہ یہ کانفرنس یہاں ہونے دیتا؟دوسرے دورے پر محمد بن سلمان خود عمران خان کو ریسیو کرنے جدہ آئے تعلقات خراب کیسے ہوئے ، رات کو جو کھانا ہوا تھا اس میں شاہ محمود قریشی اور میں بھی موجود تھا۔کیسے ممکن ہے کہ تعلقات خراب ہوں اور سعودی ولی عہد انہیں خود لینے آئے ۔
سابق آرمی چیف کے قریبی ذرائع نے کہا قمر جاوید باجوہ خانہ کعبہ میں کہنے کو تیار ہیں کہ کالز نہیں آئیں،بشریٰ بی بی نے سب کچھ پر پانی پھیر دیا۔دریں اثنا نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا سعودی عرب کو سیاسی مفادات کیلئے نشانہ بنانا افسوس ناک ہے ،یہ اقدام مایوس ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے ،سیاسی قوتیں اپنے مقاصد کیلئے خارجہ پالیسی پر سمجھوتہ کرنے سے باز رہیں۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ان سے گھڑی لے کر بیچ سکتے ہو اور کروڑوں کا منافع بنا سکتے ہو، اب سٹوری فلوٹ کردی گئی کہ باجوہ نے کسی سے بات کی اس نے کسی اور سے بات کی، سیاسی فائدے کیلئے کس حد تک جا سکتے ہیں، اب شریعت کارڈ کا استعمال کردیا۔وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہابانی پی ٹی آئی پہلے امریکی سازش کاکہا کہتے رہے ،ہم کوئی غلام ہیں،اسلام کوبھی استعمال کیا، سیاست کیلئے یہ دین اورایمان نہیں دیکھتے ، اب یہ پاکستان کی دوست ممالک سے دشمنی پراترآئے ہیں، اسکی مذمت کرتے ہیں،یہ انتہائی گھٹیاحرکت ہے ، اسی ملک سے تحائف وصول کئے اوربلیک میں فروخت کئے ، یہ ہرچیز سیاسی تناظر میں دیکھتے ہیں۔
جھوٹ،بہتان اور تہمت پرانکی سیاست ہے ۔وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا گھریلو غیرسیاسی خاتون نے قوم سے خطاب کیا، موصوفہ نے دوست اسلامی ملک پر خودکش حملہ کردیا، بشریٰ بی بی دوست ملک پر شریعت ختم کرنے کا بڑا الزام لگا کر خود شریعت کی ٹھیکیداربن رہی ہیں، ان فسادیوں کے ہوتے ملک کا بھلا نہیں ہوسکتا، بڑا دوست اسلامی ملک جو مسلم امہ کا ستون ہے اس پر یہ الزام بہت خطرناک ہے ۔ چیئرمین علما کونسل علامہ طاہر اشرفی نے کہا وہ خود اس دورے میں عمران خان کے ساتھ تھے ، جنرل (ر)باجوہ بھی مدینہ منورہ موجود تھے ، دورے میں بانی پی ٹی آئی نے جو مانگا اس سے زیادہ دیا گیا، انہوں نے کون سی شریعت نافذ کی تھی اور سعودی عرب کو اس سے کون سا خطرہ تھا، سعودی عرب میں اسلامی حدود نافذ ہیں، لوگوں کو اصل تکلیف یہ ہے کہ سعودی سرمایہ کاری پاکستان آ رہی ہے ، پاکستان اور سعودی عرب فلسطین پر ایک انچ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، ایک گروہ سعودی عرب کے خلاف پراپیگنڈے میں مصروف ہے ، یہ پاکستان دشمنی سعودی دشمن قوتوں کو خوش کرنے کی کوشش ہے ۔