تحریک انصاف میں ہلچل،سیکرٹری جنرل مستعفی،منتخب چیئرمین ہوں،عہدہ چھوڑا نہ مجھ سے ایسا مطالبہ ہوا:بیرسٹر گوہر

تحریک انصاف میں ہلچل،سیکرٹری جنرل مستعفی،منتخب چیئرمین ہوں،عہدہ چھوڑا نہ مجھ سے ایسا مطالبہ ہوا:بیرسٹر گوہر

اسلام آباد(وقار علی سید)تحریک انصاف میں اسلام آ بادمیں احتجاج کے بعد ہلچل مچ گئی ہے ، سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جبکہ بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ منتخب چیئرمین ہوں ، عہدہ چھوڑا نہ مجھ سے ایسا مطالبہ کیا گیا ۔

بانی تحریک انصاف کی جانب سے فائنل کال یعنی وسیع تر احتجاج میں مطلوبہ اہداف حاصل نہ ہونے پر تحریک انصاف میں بڑے پیمانے پرتنظیمی تبدیلیاں متوقع ہیں جسکی منظوری آج بانی پی ٹی آئی سے لئے جانے کا امکان بھی ہے ،تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے ذاتی وجوہات کو وجوہ قرار دیکر پارٹی منصب سے استعفیٰ دے دیا،انہوں نے چیئرمین گوہر علی خان سے رابطہ کرکے مزید کام کرنے سے معذرت کی تاہم بیرسٹرگوہر علی خان نے دنیا نیوز سے رابطہ کرنے بتایا کہ سلمان اکرم راجہ نے مستعفی ہونے سے متعلق بتایا تاہم میں نے اور سیاسی کمیٹی نے انہیں کام جاری رکھنے کی ہدایت کی اور استعفیٰ فوری طور پر مسترد کیا تاہم اس متعلق بانی پی ٹی آئی سے ہدایات لی جائیں گی،انکے استعفیٰ سے متعلق سوال کے جواب میں گوہر علی خان نے کہا کہ وہ تحریک انصاف کے منتخب چیئرمین ہیں،نہ وہ مستعفی ہورہے ہیں نہ ہی ان سے ایسا کوئی مطالبہ کیاگیا۔

تاہم سلمان اکرم راجہ کے استعفیٰ سے متعلق بانی پی ٹی آئی سے ہدایات ضرور لیں گے ،اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر اور سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ سے استعفیٰ لئے جانے کی متضاد اطلاعات اور سابق سپیکر اسدقیصر کو چیئرمین اور علی محمد خان کو سیکرٹری جنرل نامزدگی کی اطلاعات سینٹر علی ظفر سے منسوب کی گئی تھیں تاہم سینٹر علی ظفر اور سابق سپیکر اسدقیصر نے ایسی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے ،دوسری جانب سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا نے تحریک انصاف کے اندرونی اختلافات سے بچنے کو وجوہ بنا کر کور اور سیاسی کمیٹی سے استعفیٰ دیتے ہوئے کہاکہ وہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد قومی اسمبلی کی رکنیت سے بھی مستعفی ہوجائیں گے ،ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی صورت میں انہیں احتجاج میں پنجاب لیڈرشپ کی ناکامی سے متعلق پوری رپورٹ دی جائے گی اور متبادل لیڈرشپ کے طور پر نام بھی تجویز کئے جائیں گے ،اسکے علاوہ احتجاج میں دانستہ حصہ نہ لینے والے سینکڑوں ٹکٹ ہولڈرز اور تنظیمی عہدہ رکھنے والے عہدیداروں کو بھی فارغ کردیا جائے گا۔

پشاور(دنیا نیوز ، مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا ، ممبران نے مرکزی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، کارکنوں کو احتجاج کیلئے نہ نکالنے پر ممبران سابق صدرعارف علوی پر بھی برس پڑے ۔ بشریٰ بی بی نے عارف علوی کا دفاع کیا ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، علی امین نے بشریٰ بی بی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم بانی کے سپاہی ہیں کسی اور کے نہیں۔اجلاس میں شوکت یوسف کے بشریٰ بی بی کے حوالے سے بیان پر بھی بحث ہوئی۔ذرائع کے مطابق سابق سپیکرمشتاق غنی نے شوکت یوسفزئی کی حمایت کی، بشریٰ بی بی نے شوکت یوسفزئی کے بیان پر ناراضگی کا اظہارکیا، ممبران نے قیادت سے سوال کیا کہ کون کارکنوں کو لیڈ کریگا، یہ فیصلہ کیوں نہیں ہوا۔دوسری جانب بشریٰ بی بی کی ترجمان مشال یوسفزئی نے کہا بشریٰ بی بی نے سیاسی کمیٹی کی صدارت کی نہ ہی شرکت کی،بشریٰ بی بی نے کہا عمران خا ن کے حکم کے مطابق انہیں ڈی چوک پہنچنا تھا،بشریٰ بی بی نے واضح کیا کہ ڈی چوک میں قیادت موجود نہیں تھی،جو بھی ہوا اس کا احتساب،جواب طلبی بانی کرینگے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں