مینڈیٹ چور غاصب سرکارکو قتل عام کاحساب دینا ہوگا:تحریک انصاف
اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)ترجمان تحریک انصاف نے وزارتِ داخلہ کے بیان کے ردعمل میں کہا کہ 26 نومبر ملکی تاریخ کے سیاہ ترین ابواب میں سے ایک ہے ،مینڈیٹ چور غاصب سرکار کو قتلِ عام کا حساب دینا ہوگا۔
حکومت بے گناہ شہریوں کے ناحق خون میں لتھڑی ہوئی ہے ،دستور کے آرٹیکل 245 کے پیچھے چھپ کر مینڈیٹ چور اور ان کی ریاستی مشینری اپنے گھنائونے پن کو چھپا سکتے ہیں نہ اپنی آستینوں سے ناحق خون کے داغ مٹا سکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 245 کسی کو عوام کی دی گئی بندوقوں سے بے گناہ، نہتے اور پرامن شہریوں کے خون سے ہولی کھیلنے کی اجازت نہیں دیتا،دستور کے چیتھڑوں پر قائم غاصب حکومتی بندوبست اصلاً آئین سے نفرت کرتا اور صرف اور صرف اپنی سہولت کے مطابق آئین کو استعمال کرتا ہے ،آئین کے وہ حصے جن کے پیچھے پناہ لینا ممکن ہے اس کا ڈھنڈورا پیٹتے ہیں اور آئین کی وہ لاتعداد دفعات جو عوام کے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتی ہیں انہیں نہایت رعونت سے پیروں تلے روند کر آگے بڑھ جاتے ہیں،دستور جمہوریت کو نظام کی اساس قرار دیکر جمہور کے منتخب نمائندگان کو اختیار و اقتدار کا مالک قرار دیتا ہے ،وفاقی حکومت میں بیٹھا وزیرِداخلہ عوامی انتخاب کے کسی آبرومندانہ رستے سے ہو کر نہیں بلکہ شخصی آمریت کی ذلت آمیز گزرگاہوں سے نکل کر قوم پر مسلّط ہے ،بوگس نظام کی گود سے طاقت کشید کرنے والے اس وزیرداخلہ کو آئین یاد نہیں تو ہم یاد کروائے دیتے ہیں،آرٹیکل 245 کی آڑ میں شہریوں کے خون سے ہولی کھیلنے والی حکومت آئین کے آئینے میں اپنے مکروہ چہرے دیکھ سکتی ہے ، مصدقہ ترین شواہد موجود ہیں کہ صرف رینجرز اہلکار پولیس کے ساتھ ہر قدم پر نہ صرف موجود تھے بلکہ شہریوں کو سیدھی گولیاں مارنے جیسے مکروہ اور سفّاکانہ عمل میں بھی ہر قدم پر شامل تھے عوام اپنے معصوم بھائیوں کے ناحق خون کو ہرگز بھولیں گے نہ معاف کریں گے ۔
پشاور(دنیا نیوز،این این آئی)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہماری حکومت میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی،ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں ۔ہم ملک اور عوام کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں ۔پولیس شہدا کا کوٹہ 12 فیصد کر رہے ہیں ۔پولیس شہدا کے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وفاق سے ہمیں حصہ نہیں ملا ۔ وفاق نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا ۔پولیس لائن پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ اپیکس کمیٹی میں وزیر اعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سی ٹی ڈی فعال نہیں ۔ وزیر اعظم یہاں پر آکر دیکھ لیں سی ٹی ڈی کا سسٹم کتنا فعال ہے ، وزیر اعظم کی معلومات غلط ہیں ۔ اگر دہشت گردی کے خلاف جنگ ہم نے نہ روکی ہوتی تو پورے ملک کا حال خراب ہوتا ۔ہماری فرانزک لیبارٹری فعال ہے ۔ پولیس اور سی ٹی ڈی کے لئے بم پروف اور بلٹ پروف 20 نئی گاڑیاں خرید رہے ہیں ۔پولیس کے لئے کٹس خرید رہے ہیں ۔سنائپر گنز کی خریداری بھی کر رہے ہیں ، کل فنڈ ز میں رقم ٹرانسفر ہو جائے گی ۔ پولیس کے لئے 16 ڈرونز خرید رہے ہیں ۔فرانزک لیب کے حوالے سے ہمیں کسی کی مدد کی ضرورت نہیں ۔کرم میں اسلحہ کہاں سے آرہا ہے ، کچھ گروہ کولوگ فنانس کر رہے ہیں ۔کرم کا مسئلہ دہشت گردی کا نہیں ۔ ایف سی کی 2پلاٹون مزید کرم بھیج رہے ہیں ۔ کرم واقعات میں ملوث عناصر کی شناخت کرکے سزا دیں گے ۔