200سے زائد افسروں کی گریڈ20اور 21میں ترقی،ڈی آئی جی عمران کشور پروموشن نہ ملنے پر مستعفی

200سے زائد افسروں کی گریڈ20اور 21میں ترقی،ڈی آئی جی عمران کشور پروموشن نہ ملنے پر مستعفی

اسلام آباد (نیوز رپورٹر )چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن و سینٹرل سلیکشن بورڈ اجلاس کے تیسرے روز لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اختر نواز ستی کی صدارت میں 200 سے زیادہ افسروں کو گریڈ 20 اور 21میں ترقی کی منظوری دی گئی ، اجلاس میں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے 120 سے زیادہ افسروں کو گریڈ 20 میں اور 20 سے زیادہ افسروں کو گریڈ 21 میں ترقی دی گئی ۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

 پاکستان ایڈمنسٹرٹیو سروس گریڈ 21 میں ترقی پانے والوں میں پرنسپل سیکرٹری وزیر اعلیٰ پنجاب ساجد ظفر ڈال ، کیپٹن ریٹائرڈ مشتاق احمد، یاور حسین، جاوید اختر شامل ہیں، گریڈ 20 میں ترقی پانے والوں کلثوم حئی ،صائمہ احد، ڈپٹی کمشنراسلام آباد عرفان نواز میمن ، کیپٹن ریٹائرڈ فرید الدین ،محسن پنہور، آسیہ گل ،سیدہ شفق ہاشمی، کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات، نائلہ باقر، کیپٹن ریٹائرڈ انوار الحق ،عاصم ایوب، مریم کیانی ،صبا عاصم، شامل ہیں، سی ایس بی بورڈ اجلاس میں پاکستان پولیس سروس پاکستان کے 17 افسروں کی گریڈ 21 اور 32 افسروں کی گریڈ20میں ترقی کی سفارشات منظور کی گئی ہیں، سی ایس بی اجلاس میں گریڈ 20 میں ترقی پانے والے پولیس سروس گروپ کے افسروں میں فواد الدین، ریاض قریشی،محمد علی نیکوکارہ،عمران شوکت،فیصل بشیر میمن،جنید احمد ،حسن اسد علوی،اعتزاز احمد گورایہ،عصمت اللہ،ڈاکٹر فرخ علی،قاسم علی،آغاطاہر علاؤالدین ،ڈاکٹر میاں سعید احمد،حسن مشتاق سکھیرا،عمر ریاض،محمد ہارون جوئیہ،اسد سرفراز خان ،کیپٹن ریٹائرڈ محمد علی ضیاء،نجیب بگوی،محمد عمر فاروق سلامت،صاحبزادہ بلال عمر ،عامر عبداللہ نیازی،عرفان اللہ خان،مصطفی حمید ملک،وزیر خان ناصر،برکت حسین کھوسہ ،عمران شاہد،محمد قریش خان،سجاد خان،گل ولی خان،شوکت علی کھاتیاں،شاد ابن مسیح اورسید محمدعباس شامل ہیں، پولیس سروس گریڈ 21 میں جن 17 افسروں کو ترقی کی منظوری دی گئی ہے ان میں وقار احمد چوہان،خرم شکور، سعد اختر ، زعیم اقبال شیخ، شہزادہ سلطان اور آزاد خان ،فلائٹ لیفٹیننٹ ریٹائرڈ وسیم احمد خان، ذوالفقار لارق،شرجیل کریم کھرل ،اقبال دارہ دائیو، محمد طاہر، عباس احسن، سید خرم علی، ہمایوں بشیر تارڑ اور محمد جعفر ،ڈاکٹر طارق چوہان اور شکیل احمد درانی شامل ہیں، سینٹرل سلیکشن بورڈ اجلاس میں آج 14 مارچ کو وزارت قومی صحت، وزارت نیشنل فوڈ سکیو رٹی، کامرس ،وزارت تعلیم سمیت ایکس کیڈر افسروں کی گریڈ 20 اور 21 میں ترقی دینے کی منظوری دی جائے گی۔

لاہور (کرائم رپورٹر )سنٹرل سلیکشن بورڈ میں میرٹ پر اترنے کے باوجود ترقی نہ ملنے پر ایس ایس پی عمران کشور نے پولیس سروس آف پاکستان سے استعفیٰ دے دیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی اور 9مئی کیسز کی جے آئی ٹی کے سربراہ تھے ۔ کے مطابق عمران کشور کو سنٹرل سلیکشن بورڈ نے گریڈ 19 سے 20 پر ریگولر ترقی نہیں دی جسکی وجہ سے ایس ایس پی عمران کشور نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ان کا تعلق پولیس سروس کے 33 ویں کامن سے ہے ۔ان کے بیجمیٹ اور جونیئر افسر بھی ڈی آئی جی کے عہدے پر ترقی پا گئے ۔استعفیٰ کی کاپی بھی سامنے آ گئی۔استعفیٰ کے متن میں لکھا ہے کہ پولیس سروس آف پاکستان سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔میں نے اپنے حلف کی پاسداری غیر متزلزل عزم کے ساتھ کی اور کئی بار ذاتی قیمت چکائی۔میں ایک ایسے موڑ پر کھڑا ہوں جہاں میری مزید خدمات ممکن نہیں ۔مزید لکھا ہے کہ تاریخ گواہ رہے کہ میں نے عزت کے ساتھ خدمات سرانجام دی ہیں۔میں خاموشی سے مزید خدمت نہیں کروں گا،براہ کرم میرا استعفیٰ قبول کریں۔ایس ایس پی عمران کشور پے سکیل پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ڈی آئی جی او سی یو لاہور بھی تعینات رہ چکے ،ڈی پی او قصور، شیخوپورہ اور نارووال بھی رہے ۔ان پے سکیل پر ڈی آئی جی ایڈمن لاہور تعینات تھے ۔جناح ہائوس حملہ کیس میں جے آئی ٹی کے ہیڈ تھے اور انہوں نے اپنی سربراہی میں تفتیشی افسروں سے تھانہ سرور روڈ مقدمہ میں ملزموں کے چالان بھی عدالتوں میں جمع کروائے تھے جس پر آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ نے انکی کارکردگی کو سراہا تھا۔ چیئر مین پی ٹی آئی کے گھر میں جب پولیس نے چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا اس ٹیم کا بھی حصہ تھے ۔عمران کشور نے اڈیالہ جیل میں جاکر چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان اور بشری ٰبی بی سے بھی سانحہ 9 مئی کے کیسز میں تفتیش کی تھی اور کیس کا چالان عدالت میں بھجوایا تھا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں