کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر:وزیراعظم:عالمی ادارے سرمایہ کاری کریں،سکیورٹی دینگے:آرمی چیف

کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر:وزیراعظم:عالمی ادارے سرمایہ کاری کریں،سکیورٹی دینگے:آرمی چیف

اسلام آباد(نامہ نگار،خصوصی نیوز رپورٹر،اے پی پی ،دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے عالمی اداروں اور سرمایہ کاروں کو دعوت دی ہے کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں۔

منرلز انویسٹمنٹ فورم سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا ہمارے پاس کھربوں ڈالرز کے معدنی ذخائر ہیں جن سے استفادہ کر کے قرضوں کے پہاڑ سے نجات حاصل اور آئی ایم ایف کو خیرباد کہہ سکتے ہیں ۔ آرمی چیف نے کہا عالمی ادارے سرمایہ کاری کریں ،سکیورٹی دینگے ، پاکستان عالمی معدنی معیشت میں ایک رہنما کے طور پر ابھرنے کیلئے تیار ہے ۔پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں معدنیات کی تلاش ،ترقی کے لئے مختلف حکومتی اور غیرملکی کمپنیوں کے مابین مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط بھی کئے گئے ۔فورم میں وفاقی وزرا، وزرائے اعلیٰ، ارکان اسمبلی، چین، عرب ، خلیج، امریکا اور یورپ سمیت کئی ممالک کے سفرا اور کاروباری شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔اعلیٰ سطح کا امریکی وفد ایرک مائر کی سربراہی میں انویسٹمنٹ فورم میں شریک ہے ۔تفصیل کے مطابق ایس آئی ایف سی کے زیر اہتمام پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کی افتتاحی تقریب جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں ہوئی۔ وزیر اعظم شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے ۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے تقریب میں بطور گیسٹ آف آنر شرکت کی۔وزیر اعظم نے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں شرکت پر تمام ملکی اور غیر ملکی مندوبین کا خیر مقدم کیا۔ فورم میں امریکا، چین، سعودی عرب، روس اور دیگر ممالک کے مندوبین نے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ۔

تقریب کے موقع پر معدنیات کے حوالے سے نمائش کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں مختلف اعلیٰ اقسام کی معدنیات کے نمونے رکھے گئے تھے ،غیر ملکی سر مایہ کاروں اور مندوبین نے نمائش میں رکھی معدنیات کو بھرپور سراہا،فورم سے صدر اور سی ای او بیرک گولڈ مارک بریسٹو نے بھی خطاب کیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا فورم کے انعقاد سے مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہو گا اور یہ فورم معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافے کا باعث بنے گا۔ وزیراعظم نے ریکو ڈک منصوبے پر پیشرفت کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا منرلز کاشعبہ برسوں سے ہماری توجہ کا مستحق تھا۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کوقدرتی وسائل اور معدنیات سے مالا مال کیا ہے ۔ پاکستان میں کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر ہیں جن سے استفادہ کر کے پاکستان قرضوں کے چنگل سے آزاد ہو سکتا ہے ۔وزیراعظم نے کہا بلوچستان کے پہاڑوں سے لے کر خیبر پختونخوا کے برف سے ڈھکے پہاڑوں اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان سے لے کر سندھ کی وادیوں اور پنجاب کے میدانوں تک پورا پاکستان معدنیات سے مالا مال ہے ۔ ان عظیم اثاثوں سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ پاکستان کے میدان زرخیز ،عوام بہادر اور چیلنج قبول کرنے والے ہیں اور اپنی محنت سے ریت کو سونے میں بدلنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ وفاق ، صوبائی حکومتیں اور پاکستان کے ادارے مل کر کام کریں تو بہت جلد ہم اپنی تقدیر بدل سکتے ہیں لیکن اس کے لئے عزم اور ارادے کی ضرورت ہے ۔ وزیراعظم نے کہا بلوچستان میں کان کنی سے مقامی نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں انہیں ضروری فنی تربیت فراہم کرنے کے لئے ادارے قائم کئے گئے ہیں ۔ بلوچستان میں کان کنی سے سماجی و معاشی ترقی ہو گی۔وزیراعظم نے خلیجی ممالک ، چین، یورپ ، امریکا سمیت دیگر خطوں سے سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے بھرپور استفادہ کریں۔معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری سب کے لئے سود مند ہے ۔

انہوں نے کہا پاکستان میں دنیا کے سب سے بڑے کوئلے کے ذخائر موجود ہیں، سندھ حکومت کوئلے کے ذخائر سے استفادہ کے لئے بھرپور کام کررہی ہے ، درآمدی کوئلے کی بجائے مقامی کوئلے پر انحصار کر کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت کی جارہی ہے ۔ ان ذخائر کو سیمنٹ پلانٹس اور صنعتی ترقی کے لئے استعمال کیا جارہا ہے ۔ پنجاب میں چنیوٹ کے قریب لوہے کے بڑے ذخائر دریافت ہوئے جنہیں سٹیل میں بدلا جاسکتا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا خام مال کی بجائے تیار شدہ مصنوعات کی برآمد کو یقینی بنایاجائے گا۔ ہم نے مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کر کے برآمدات کو فروغ دینا ہے ۔ انہوں نے سرمایہ کاروں پر زور دیا وہ تیار مصنوعات پر کام کریں اس سے انہیں فریٹ چارجز کی مد میں بھی بڑی بچت ہو گی۔ انہوں نے کان کنی کی صنعت کے لئے فنی تربیت کو لازم و ملزوم قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو فنی تربیت کے لئے نجی شعبے اور حکومتی سطح پر شراکت داری کو فروغ دیا جائے گا۔سرمایہ کار کمپنیاں نوجوانو ں کو ہنر کی فراہمی میں کردار ادا کریں۔ اس سے ٹیکنالوجی کی منتقلی میں بھی مدد ملے گی ۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان کے قدرتی وسائل سے مالا مال علاقے ترقی کا مرکز بننے جا رہے ہیں۔ ہم مل کر پاکستان کو دنیا کا عظیم ملک بنائیں گے ۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اپنے خطاب میں کہا مجھے پختہ یقین ہے پاکستان عالمی معدنی معیشت میں ایک رہنما کے طور پر ابھرنے کے لیے تیار ہے ۔

ہم بین الاقوامی اداروں کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں، وہ اپنی مہارت سے پاکستان کو روشناس کرائیں۔آرمی چیف نے کہا عالمی ادارے سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں اور ترقی میں شراکت داری کریں، پاکستان کی معدنیات کی دولت کو اخذ کرنے کے لیے انجینئرز، جیالوجسٹ، آپریٹرز اور بہت سے ماہر کان کن درکار ہیں۔ان کا کہنا تھا اس شعبے کی ترقی کے لیے طلبہ کو بیرون ملک تربیت کے لیے بھی بھیجا جارہا ہے ، اس وقت بلوچستان کے 27 طلبہ زیمبیا اور ارجنٹینا میں منرل ایکسپلوریشن میں تربیت حاصل کر رہے ہیں۔جنرل عاصم منیر نے کہا پاکستان کا مقصد معدنی شعبے کے لیے افرادی قوت، مہارت اور انسانی وسائل پیدا کرنا بھی ہے جب کہ اقتصادی سلامتی، قومی سلامتی کے ایک اہم جزو کے طور پر ابھری ہے ۔ان کا کہنا تھا آپ پاکستان پر پراعتماد پارٹنر کے طور پر بھروسہ کرسکتے ہیں، پاک فوج اپنے شراکت داروں اور سرمایہ کاروں کے مفادات اور اعتماد کے تحفظ کے لیے مضبوط سکیورٹی فریم ورک اور فعال اقدامات کو یقینی بنائے گی۔پاک فوج کے سربراہ نے کہا پاکستان میں اپ سٹریم اور ڈائون سٹریم معدنی صنعتوں کی ترقی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔یہ بات اہم ہے کہ لاگت کو بہتر بنانے اور منڈیوں کو متنوع بنانے کے لیے پاکستان میں ریفائننگ اور ویلیو ایڈیشن میں سرمایہ کاری کی جائے ۔

ان کا کہنا تھا پاکستانی عوام کے پیروں کے نیچے وسیع معدنی ذخائر، ہاتھوں میں مہارت اور شفاف معدنی پالیسی کے ہوتے ہوئے مایوسی اور بے عملی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ، آگے بڑھیں ملک اور اپنے لیے جدوجہد کریں۔جنرل عاصم منیر نے کہا پاکستانی بیک آواز شراکت داروں اور سرمایہ کاروں کو یقین دلاتے ہیں کہ کاروبار اور معدنی دولت سے استفادہ کرنے کے لیے آپ کی مہارت سے فائدہ اٹھانا ہماری اجتماعی قومی خواہش ہے ۔آرمی چیف کا کہنا تھا وہ بلوچ قبائلی عمائدین کی کاوشوں کے بھی معترف ہیں جنہوں نے کان کنی کے کاموں کو فروغ دینے اور بلوچستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا ملکر کام کرنے سے پاکستان کا معدنی شعبہ اجتماعی فائدے کے لیے علاقائی ترقی، خوشحالی اور پائیداری کو فروغ دے سکتا ہے ۔سی ای او بیرک گولڈ مارک برسٹو کا کہنا تھا پاکستان معدنی وسائل کے باعث منفرد حیثیت رکھتا ہے ،معدنیات کا حصول صنعت کے لیے بہت ضروری ہے ، مستقبل میں معدنی وسائل ہی ترقی کا ذریعہ ہیں۔

مارک برسٹو نے کہا مقامی آبادی کیلئے بھی اہم منصوبوں کا آغاز کریں گے ، مقامی آبادی کیلئے ہسپتال، سکول اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے پر عزم ہیں، علاقے میں چھوٹے کاروبار کے فروغ میں بھی بھرپور مدد کریں گے ۔نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا پائیدار معاشی استحکام کیلئے معدنی وسائل سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا، پاکستان اقتصادی ترقی کے نئے دور میں داخل ہو رہا ہے ، تمام معاشی اشاریے مثبت ہیں، عالمی ادارے بھی پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سونے اور تانبے کے بڑے ذخائر موجود ہیں، پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے ، معدنی وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے زیادہ سے زیادہ سرماری کاری درکار ہے ،امید ہے کہ منرلز انویسٹمنٹ فورم سے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوگی۔وزیر تجارت جام کمال کا کہنا تھا بلوچستان معدنی وسائل سے مالا لال صوبہ ہے ، پاکستان کے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا فورم میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی شرکت پاکستان کے معدنی شعبے میں اعتماد کا مظہر ہے ۔

پاکستان میں سرمایہ کاروں کیلئے قوانین کو آسان بنایا جا رہا ہے ۔فورم میں پاکستان میں معدنیات اور کان کنی کے شعبہ کی ترقی اور معدنی وسائل کے فروغ کیلئے مختلف حکومتی اور غیرملکی کمپنیوں کے مابین مفاہمت کی یادداشتیں اور معاہدے طے پا گئے ۔ فورم کے موقع پر ایم او یوز اور معاہدوں کا تبادلہ کیا گیا۔ وزیراعظم شہبازشریف، چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر اور وزرا اعلیٰ معدنیات کے شعبے میں مختلف مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں موجود تھے ۔ اس موقع پر جیالوجیکل سروے آف پاکستان اور چائنہ جیالوجیکل سروے کے درمیان مفاہمت کی یادداشت کا تبادلہ کیا گیا جس کے تحت دونوں ادارے ملک میں معدنی وسائل کی تلاش کے اقدامات کریں گے ۔ اسی طرح جیالوجیکل سروے آف پاکستان اور برطانیہ کی جیو سائنس سروسز نے بھی ایم او یو کا تبادلہ کیا ۔جیالوجیکل سروے آف پاکستان اور روس کی جے ایس سی کمپنی کے درمیان جیوسائنٹیفک ریسرچ کے حوالہ سے بھی ایم او یو کا تبادلہ کیا گیا۔ مزید برآں جیالوجیکل سروے آف پاکستان اور جنوبی افریقہ کی کمپنی نے معدنیات اور کان کنی کے شعبہ میں ڈیجیٹلائزیشن اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے فروغ کیلئے ایم او یو کا تبادلہ کیا جبکہ اس موقع پر بلوچستان کے کان کنی اور معدنیات کے محکمہ اور چینی کمپنی ای سی سی کے درمیان بھی ایم او یو کا تبادلہ کیا گیا۔ ماڑی منرلز اور لیبیا مائننگ جبکہ پی پی ایل اور میٹسو کے علاوہ پی پی ایل اور بارٹی لمیٹڈ کے درمیان بھی ایم او یوز کا تبادلہ کیا گیا۔بلوچستان میں تر قیاتی منصوبوں کیلئے ایف ڈبلیو او، نارن مائننگ، بی ایم آر ایل اور مقامی عمائدین کے درمیان بھی ایم او یو کا تبادلہ کیا گیا۔ فورم کے موقع پر کئے گئے باہمی تعاون کے معاہدوں میں ایف ڈبلیو او، آذربائیجان کی کمپنی آذر گولڈ، معدنی ذخائر کی تلاش کیلئے او جی ڈی سی ایل اور این آر ایل کے مابین مفاہمت کی یادداشت بھی شامل ہے ۔ مزید برآں ایم ایس پی اور بیرک گولڈ کے درمیان پاکستان منرلز سکیورٹی شراکت داری کیلئے بھی ایم او یو پر دستخط کئے گئے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں