جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان سمیت 119 ملزموں کو پیش کرنے کا نوٹس : 4 ماہ میں فیصلہ کیا جائیگا، عدالت

جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان سمیت 119 ملزموں کو پیش کرنے کا نوٹس : 4 ماہ میں فیصلہ کیا جائیگا، عدالت

راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور(خبرنگار، اپنے نامہ نگار سے، کورٹ رپورٹر)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 12 اپریل تک ملتوی کر دی۔ آئندہ سماعت پر اڈیالہ جیل میں ہونے کی صورت میں بانی پی ٹی آئی کو جیل سے عدالت میں پیش کیا جائے گا جبکہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی سمیت مقدمہ میں نامزد 119 ملزموں کو پیش ہونے کے لئے نوٹس بھی جاری کئے گئے ہیں۔

عدالت نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق ہم نے فیصلہ 4 ماہ میں کرنا ہے ،سماعت میں گواہوں اور ملزموں کی عدم حاضری پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے وارننگ جاری کر دی ۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل ملک نے نو مئی کے راولپنڈی ڈویژن کے تمام بارہ مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست دیدی۔ بدھ کو جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ضلع کچہری میں انسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔سماعت کے موقع پر مقدمہ میں نامزد سابق صوبائی وزیر بشارت راجہ اور میجر (ر)طاہر صادق، شیخ رشید احمد سمیت دیگر ملزم عدالت میں پیش ہوئے ،استغاثہ کے دو اہم گواہان مجسٹریٹ مجتبیٰ الحسن اور مدعی سب انسپکٹر ریاض عدالت پیش نہ ہوئے ۔گواہان کی عدم حاضری پر عدالت نے وارننگ جاری کر دی۔گواہ مجسٹریٹ مجتبیٰ الحسن کی کی مسلسل عدم حاضری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا ۔ گواہوں کی عدم دستیابی اور ملزموں کی عدم پیشی کے باعث مقدمے کی سماعت کسی کارروائی کے بغیر ملتوی کر دی گئی۔ عدالت نے ملزموں کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دے دی ۔ آئندہ سماعت بارہ اپریل مقرر کر دی گئی جس میں تمام مقدمات کو یکجا کرنے کی فیصل ملک کی درخواست پر بحث ہو گی ۔مقدمہ میں استغاثہ کے اب تک 25 گواہان کے بیانات قلم بند کئے جا چکے ہیں۔جی ایچ کیو حملہ کیس کی آئندہ سماعت اڈیالہ جیل میں ہوگی۔

انسداد دہشتگردی عدالت میں زیر سماعت 9 مئی احتجاج ودیگر کیسز میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی عدم دستیابی کے باعث سماعت آگے نہ بڑھ سکی۔عدالت نے پیش ہونے والے ملزموں کی حاضری کے بعد غیر حاضر کارکنوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ،جج طاہر عباس سپرا نے کہاسپریم کورٹ نے 9 مئی کیسز کے حوالے سے ڈائریکشن دی ہے ، سپریم کورٹ ڈائریکشن اس کیس کیلئے بھی ہے ،عدالت نے تینوں کیسز کی سماعت 9 مئی تک ملتوی کر دی۔پی ٹی آئی کارکنوں پر تھانہ شمس کالونی میں 9 مئی واقعات پر مقدمہ درج ہے ،تھانہ کھنہ میں مارچ 2023 میں احتجاج کے مقدمات درج ہیں۔انسدادِ دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات میں گرفتار پی ٹی آئی کے 88 کارکنوں کومزیدایک روزہ جسمانی ریمانڈپرپولیس کے حوالے کردیا۔گزشتہ روز سماعت کے دوران پولیس کی جانب سے گرفتار88 کارکنوں کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیااور پراسیکیوشن کی جانب سے مزید 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعاکی گئی، تفتیشی افسر نے کہا ملزموں سے کلاشنکوف، آہنی راڈ، پی ٹی آئی جھنڈے برآمد ہوئے ہیں،جج طاہر عباس سپرا نے کہاکسی ایک ملزم کا بتا دیں،جس کے پاس پستول ہوگا تو اسکو پتھر کی ضرورت نہیں ہوگی،یہ جو کلاشنکوف بار بار برآمد ہورہی ہے اسکو اب ختم کریں، 4 ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم ہم پر بھی لاگو ہوتا ہے ، جس پر تفتیشی افسر نے کہا جی سر اب یہ سلسلہ ختم کرتے ہیں، تفتیشی افسر کے جواب پر عدالت میں قہقہے لگ گئے، عدالت نے ملزموں کا ایک دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کر دیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ محمد عباس شاہ نے ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈے پر رئوف حسن و دیگر کیخلاف کیس میں چالان پیش نہ کیے جانے پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو جاری شوکازنوٹس بحال رکھا اورسماعت15 اپریل تک ملتوی کردی۔انسداد دہشتگردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے 9 مئی جناح ہاؤس، عسکری ٹاور حملہ سمیت 6 مقدمات میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت میں آج تک توسیع کر تے ہوئے پولیس ریکارڈ طلب کرلیا، شاہ محمود قریشی کو جیل سے انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس کی عدم دستیابی کے باعث بانی پی ٹی آئی کیخلاف خاتون جج دھمکی کیس کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی کردی گئی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں