بھارت کا24سے36گھنٹے میں حملہ،فیصلہ کن جواب دیا جائیگا:پاکستان
اسلام آباد، نیویارک (مانیٹر نگ ڈیسک ، اے ایف پی، نامہ نگار )وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات ہیں کہ بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے ۔
پاکستان بھارت کی طرف سے ایسی کسی بھی فوجی مہم جوئی کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔رات گئے ہنگامی گفتگو کرتے ہوئے عطااللہ تارڑ نے کہاکہ خطے میں جج، جیوری اور جلاد کا بھارتی خود ساختہ کردار لاپرواہی اور سختی سے مسترد ہے ، پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور اس لعنت کے درد کو صحیح معنوں میں سمجھتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ دنیا میں کہیں بھی اس کی تمام شکلوں اور مظاہر کی مذمت کی ہے ۔ ایک ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے ، پاکستان نے کھلے دل سے ماہرین کے ایک غیر جانبدار کمیشن کے ذریعے سچائی کا پتہ لگانے کے لیے ایک قابل اعتماد، شفاف اور آزاد تحقیقات کی پیشکش کی۔ بدقسمتی سے بھارت نے عقل کے راستے پر چلنے کے بجائے بظاہر غیر معقولیت اور تصادم کے خطرناک راستے پر چلنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے پورے خطے اور اس سے آگے کے لیے تباہ کن نتائج ہوں گے ۔ قابل اعتماد تحقیقات سے چوری اپنے آپ میں ہندوستان کے اصل مقاصد کو بے نقاب کرنے کے لیے کافی ثبوت ہے ۔ سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے جان بوجھ کر عوامی جذبات کو یرغمال بنا کر حکمت عملی کے فیصلے کرنا بدقسمتی اور افسوسناک ہے ۔بین الاقوامی برادری کو اس حقیقت پر زندہ رہنا چاہیے کہ بڑھتے ہوئے سرپل اور اس کے نتیجے میں ہونے والے نتائج کی ذمہ داری پوری طرح سے بھارت پر عائد ہوگی۔
قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکر ٹر ی جنرل انتونیو گوتریس نے منگل کے روز پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے رابطہ کیا تاکہ دونوں ممالک پر زور دیا جا سکے کہ وہ کشیدگی میں کمی لائیں۔ان کے ترجمان اسٹیفین دوجارک نے ایک بیان میں کہا کہ گوتریس نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی قسم کی محاذ آرائی سے ایسے سانحات جنم لے سکتے ہیں جن کے نتائج المناک ہوں گے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کشیدگی کے خاتمے کی کوششوں میں معاونت کے لیے اپنی ’’گڈ آفسز‘‘ ( ثالثی کی خدمات) فراہم کرنے کے لیے تیار ہے ۔اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے پہلگام میں حملے پر بے بنیاد انڈین الزامات کی تردید کی اور واقعے کی غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ دہرایا۔انہوں نے کہا کہ پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے تاہم انڈیا کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی غیر ذمہ دارانہ اور ناقابل قبول ہے ۔ شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کی کسی مہم جوئی کی صورت میں پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا پوری طاقت سے دفاع کرے گا۔ انہو ں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے کہا کہ وہ بھارت کو ذمہ داری اور تحمل کا مشورہ دیں۔
نئی دہلی،سرینگر، واشنگٹن (اے ایف پی، مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کے جنگی جنون میں مبتلا وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ پہلگام حملے کے ردعمل میں طریقہ کار، اہداف اور وقت کا تعین کرنے میں افواج کو مکمل آپریشنل آزادی ہے ۔انڈین نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق وزیر اعظم مودی نے کہا ہے کہ مسلح افواج بھارت کے ردعمل کیلئے طریقہ کار، اہداف اور وقت کا تعین کریں گی۔انہوں نے یہ بیان ایک اعلیٰ سطح اجلاس کے موقع پر دیا جس میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، قومی سلامتی کے مشیر اجیت دووال سمیت تینوں سروسز کے سربراہ موجود تھے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلگام حملے کے بعد کی صورتحال پر غور کرنے کیلئے یہ میٹنگ وزیر اعظم کی رہائشگاہ پر بلائی گئی تھی مگر اس کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں لیکن اس میں صرف افواج کے سربراہوں ، وزیر دفاع اور قومی سلامتی کے مشیر کی شرکت سے واضح ہے یہ میٹنگ صرف سلامتی کے امور پر اور ملک کی دفاعی تیاریوں پر بات چیت کے لیے بلائی گئی تھی۔
ادھر پہلگام حملے کے بعد سکیورٹی کے نام پر بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے کئی علاقوں میں شہریوں کی نقل وحرکت پر بھی پابندی لگا دی ۔ بھارتی فورسز نے پہلگام حملہ کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 48 پبلک پارکس اور کئی مغل باغات کو بند کر دیا ، مشہور سیاحتی علاقے دودھ پتھری، کوکرناگ، ڈکسم، سنتھن ٹاپ، اچھہ بل، وادی بنگس ، مرگن ٹاپ اور توسہ میدان کوبھی عوام کیلئے بند کر دیا گیا ۔ جنوبی کشمیر میں کئی مغل باغات کے دروازے بند کر دئیے گئے ۔علاوہ ازیں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹمی بروس نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو جلد پاکستانی و بھارتی ہم منصبوں سے ٹیلی فونک رابطہ کرینگے ،انہوں نے کہا کہ مارکو روبیو اپنے ہم منصبوں پر زور دیں گے کہ وہ کشیدگی نہ بڑھائیں۔ٹمی برو س نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد روایتی حریفوں کے درمیان تناؤ بڑھ رہا ہے ۔ ہم دونوں فریقوں سے رابطہ کر رہے ہیں ، یقیناً ان سے کہیں گے کہ وہ صورتحال کو مزید خراب نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سیکرٹری خارجہ پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ سے آج یا کل جلد از جلد بات کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔