دورہ کے بعد قومی ٹیم سےباز پرس ہوگی, نیوزی لینڈ کیخلاف شکست پر بہانے قبول نہیں چیف سلیکٹر
جو کھلاڑی میچوں میں پرفارمنس نہیں دکھائے گا تو دوسرے کو موقع دیں گے ، ٹور کے اختتام پرکپتان، ہیڈ کوچ اور ٹیم مینجمنٹ کے ساتھ ناکامی کے اسباب پر بات چیت کی جائے گی ، چیف سلیکٹر
کیوی کنڈیشنز مختلف ضرور ہیں لیکن سرفراز الیون کو کارکردگی دکھانا ہوگی، ون ڈے سیریز میں دومیچز باقی ہیں ،ا مید ہے آئندہ فتح یاب ہوں گے ، کھلاڑیوں پر غیر ضروری دباؤ نہیں ڈالنا چاہتے کراچی (اسپورٹس رپورٹر) چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ دورہ نیوزی کے بعد قومی کرکٹ ٹیم سے کارکردگی پر باز پرس ہوگی تاہم ون ڈے سیریز میں شکست پر بہانے قبول نہیں، امید ہے کہ کھلاڑی آئندہ میچوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے ۔ گزشتہ روز یو بی ایل گراؤنڈ پر نیشنل ون ڈے کپ میں فائنل کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ دورہ نیوزی لینڈ میں گرین شرٹس کی شرمناک شکست اور سرفراز الیون کی ناقص کارکردگی پر پوری ذمہ داری لینے کو تیار ہیں مگر یہ بات بھی ذہن میں رکھی جائے کہ ون ڈے سیریز میں دو میچز باقی ہیں جس میں قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتی ہے ۔یہ بات درست ہے کہ قومی ٹیم خراب کھیلی، نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز مختلف ضرور ہیں لیکن اس کو جواز بنانا درست نہیں ہوگا۔ ابھی دومیچز باقی ہیں، اس لئے کوئی بیان دے کر اپنے کھلاڑیوں پر غیر ضروری دباؤ نہیں ڈالنا چاہتے ۔ دورے کے بعد کپتان ہو یا کھلاڑی سب سے پوچھیں گے ۔ انضمام الحق کے مطابق ٹیم مینجمنٹ کو چاہئے کہ وہ کارکردگی میں بہتری کیلئے بینچ پرموجود کھلاڑیوں کو بھی موقع دیں۔ اگر اہم کھلاڑی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے تو پھر وقت آگیا ہے کہ باقی دو میچوں میں دو سرے پلیئرزکو آزمایا جائے ۔ا ن کا کہنا تھا کہ تینوں میچوں میں بیٹسمینوں نے جس انداز میں وکٹیں گنوائیں وہ ناقابل قبول ہیں ۔ اگر ایک میچ میں ایسا ہوتا تو کوئی بات نہیں تھی تاہم تینوں مقابلوں میں قومی بیٹسمینوں نے مایوس کیا ۔ انضمام الحق کے مطابق چیمپئنز ٹرافی میں تاریخی کامیابی کے بعد پاکستانی ٹیم کو ترقی کرنا چاہئے تھی تاہم ایسا نہیں ہوسکا حالانکہ یہ تقریبا ًوہی ٹیم ہے جس نے چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی اور کھلاڑیوں کی کارکردگی میں بہتری آنا چاہئے تھی ۔ انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے لیکن نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں اپنی ٹیم سے اچھے مقابلے کی امید تھی ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ہار کی پروا نہیں مگر کھلاڑیوں کو بہتر ین پرفارمنس دکھانا ہو گی۔ انضمام الحق نے امید ظاہر کی کہ قومی کھلاڑی دورہ نیوزی لینڈ میں اپنے مسائل پر قابو پا لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سیریز کے درمیان میں وہ قومی ٹیم میں مداخلت کیخلاف ہیں کیونکہ ایسا کرنا درست نہیں ہو گا ۔ بطور چیف سلیکٹر انہیں بھی پوری قوم کی طرح گرین شرٹس کی کارکردگی پر گہری تشویش ہے ۔ جب قومی ٹیم وطن واپس لوٹے گی۔ اس وقت کپتان، ہیڈ کوچ اور ٹیم مینجمنٹ کے ساتھ بات چیت کی جائے گی اور ان سے استفسار کیا جا ئے گا کہ میچوں میں کھلاڑی اچھی کارکردگی کیوں نہیں دکھا سکے اور صورتحال کو بہتر کرنے کیلئے کیا ہو سکتا ہے ۔ انضمام الحق نے کہا کہ سیریز میں کارکردگی اچھی ہو یا خراب ، یہ پریکٹس معمول کا حصہ ہوتی ہے ۔ ایک سوال پر سابق کپتان کا کہنا تھا کہ اگر نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز کے دوران گرین شرٹس اپنی کارکردگی کو بہتر نہ کر سکے تو وہ خود تمام ذمہ داری قبول کر لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ آئندہ میچوں میں قومی کھلاڑیوں کو اپنی کارکردگی پر توجہ مرکوز رکھنا ہو گی ۔ نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز بالکل مختلف اور مشکل ضرور ہیں لیکن اس بات کو بھی سمجھتا ہوگا کہ قومی ٹیم کے بیرون ممالک کے زیادہ دورے ہونا چاہئیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ کیخلاف اچھا نہیں کھیلی اور حالیہ شکست پر کنڈیشنز کا بہانہ بنانا درست نہیں، درحقیقت میچوں میں کیوی ٹیم زیادہ اچھی کھیلی۔ان کا کہنا تھا کہ ابھی سیریز جاری ہے ۔ اس لئے وہ کوئی بیان دے کر اپنے کھلاڑیوں پر دباؤ نہیں ڈالنا چاہتے لیکن سیریز کے بعد سب سے میچوں میں کارکردگی کے حوالے سے پوچھیں گے ۔ کھلاڑی ایسی غلطیاں کر رہے ہیں جن سے بچا جاسکتا تھا ۔ قومی ٹیم کے حوالے سے فیصلوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں قومی ٹیم کی کارکردگی پر سوال ضرور پوچھاجائے لیکن یہ حقیقت ہے کہ سلیکشن کمیٹی اور کوچ ایک ہی پیج پر ہیں اور تمام فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں۔