چھوئی موئی کے پتے نقصان نہ پہنچانے والوں کے چھونے پر بندنہیں ہوتے

 چھوئی موئی کے پتے نقصان نہ پہنچانے  والوں کے چھونے پر بندنہیں ہوتے

چھوئی موئی کاپودا چھونے پر اپنے پتے بند کردیتاہے لیکن بہت کم لوگوں کو یہ علم ہوگا کہ جولمس چھونے کے بعد اسے نقصان نہ پہنچائے اس کے دوبارہ چھونے پر چھوئی موئی کا پودا اپنے پتے بند نہیں کرتا۔چھوئی موئی یا حساس پھول کے نام سے مشہور اس پودے کا اصل نام مموسا پڈیکا ہے ،

لاہور (نیٹ نیوز ) اس کا اصل علاقہ لاطینی امریکہ ہے ،جنگل اور درختوں کے درمیان اگنے پر اس پودے کی لمبائی 1 میٹر طویل ہوسکتی ہے ۔اسکی خصوصیت پتوں کا بند ہوجانا ہے ، یہ ان پودوں کا دفاعی نظام ہے ، یہ عمل ان خلیات کی وجہ سے ہوتا ہے جو چھونے پر اپنا جمع شدہ پانی تیزی سے خارج کرتے ہیں۔یہ پتے اس وقت بند نہیں ہوتے جب تیز ہوا چلے یا پانی کا کوئی قطرہ ان پر گرجائے ، صرف چھونے پر ہی یہ پتے بند ہوجاتے ہیں، ان پودوں کا یہ دفاعی نظام ہمارے اعصابی نظام سے مماثل ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پودے یادداشت بھی رکھتے ہیں، یہ اس لمس کو یاد رکھتے ہیں جو ان کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتا، اور دوبارہ اس لمس کے چھونے پر پتے بند نہیں ہوتے ۔یہ یاداشت صرف ایک ماہ تک کارآمد رہتی ہے ۔ان کی جڑوں سے ایک ناخوشگوار بو بھی آتی ہے جو زیر زمین انہیں کیڑے مکوڑوں سے محفوظ رکھتی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں