پوری دنیا میں خون کے عطیات کی قلت شدید :رپورٹ
ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پوری دنیا میں خون اور اس کے اجزا کی طلب بڑھ رہی ہے جسے خون کے موجودہ عطیات پورا کرنے سے قاصر ہیں، معروف طبی جریدے لینسٹ میں شائع تفصیلی رپورٹ میں دنیا کے بہت سارے ممالک میں اس کی شماریاتی ماڈلنگ کی گئی ہے
واشنگٹن(نیٹ نیوز) جو خون جیسی اہم ضرورت پر لکھی جانے والی پہلی تحقیقی رپورٹ بھی ہے ۔ دنیا کے 195 ممالک میں سے 116 میں خون کی سپلائی طلب سے بہت کم ہے اور کئی ممالک میں تو اس کا بحران ہے ۔جنوبی ایشیا، ذیلی صحارا کے تمام افریقی ممالک اور آسٹریلیا و ایشیا کو چھوڑ کر دیگر ممالک میں بھی یہ کیفیت دیکھی گئی ہے اور عالمی ادارہ صحت کے مطابق ضرورت کے باوجود خون کے 102, 359 ,632 یونٹ موجود ہی نہیں۔ یونیورسٹی آف واشنگٹن میں خون کی ماہر کرسٹینا فزمورائس کے مطابق شماریاتی ماڈل میں ہر ملک کی آبادی میں 20 ایسے امراض و کیفیات کو نوٹ کیا گیا ہے جس میں خون کی ضرورت پڑتی ہے ۔ پھر دیکھا گیا کہ آیا ملک کی کتنی فیصد آبادی ان کیفیات اور بیماریوں سے گزرتی ہے ۔ صرف 2017 میں ہی خون کے 27 کروڑ 20 لاکھ یونٹس عطیہ کئے گئے جبکہ طلب 30 کروڑ 30 لاکھ یونٹ تھی۔ جنوبی سوڈان میں ایک لاکھ افراد میں سے صرف 46 ہی خون کا عطیہ دیتے ہیں جبکہ بھارت میں خون دینے کا رجحان بہت کم ہے ۔