وزیراعظم میاں نواز شریف نے 22نومبر کو 9ویں آئیڈیاز 2016ء کا افتتاح کردیا، اس موقع پر جنرل راحیل شریف ‘ وزیردفاع، وزیرپیداوار برائے دفاعی سازوسامان کے علاوہ سندھ کی مقامی قیادت بھی موجود تھی۔ پاکستان نیوی اور ایئر فورس کی بھی اس موقع پر بھر پور نمائندگی ہوری تھی۔ اسلحہ کی اس نمائش میں 43ممالک براہ راست شرکت کررہے ہیں، جن میں چین، روس، امریکہ، ترکی، یوکرین، کے علاوہ افریقہ اور یورپ کے بعض اہم ممالک بھی شامل ہیں۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں اسلحہ کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتا ، لیکن جدید اسلحہ کی تعمیر اور اس کا حصول امن کے لئے بہت ضروری ہے۔ ہمارے دین اسلام میں بھی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کا حکم صادر کیا ہے کہ '' اپنے گھوڑوں کو ہمہ وقت تیار رکھو‘‘۔ اس نمائش میں 261غیر ملکی اسلحہ ساز کمپنیاں شرکت کررہی ہیں جبکہ 157پاکستانی کمپنیاں بھی شرکت کرکے غیر ملکی نمائندوں کو یہ بتانا چاہتی ہیں کہ پاکستان کا نجی شعبہ جدید اسلحہ بنانے میں کسی ملک سے پیچھے نہیں ہے۔ پاکستان کی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کی اہلیت وصلاحیت رکھتاہے، پبلک سیکٹر میں پاکستان 2000ہزار سے زائد چھوٹے بڑے ہتھیار تیار کررہاہے، جس میں ''الخالد ٹینک کے علاوہ جے ایف تھنڈر لڑاکا جہاز بھی شامل ہیں، پاکستان کے تیار کردہ تربیتی جہاز مشاق اس خطے میں بہت مقبول ہیں جس کی مدد سے نوجوان ہوا بازوں کو اچھی تربیت ملتی ہے۔
آئیڈیاز 2016ء میں دنیا بھر کے 90ممالک کے وفود شرکت کررہے ہیں جن میں دفاعی ماہرین کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے، اس موقع پر مختلف مصنوعات پر سیمینار کا بھی انعقادکیا جارہاہے، جس میں دفاعی شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین اسلحہ برائے امن کے موضوع پر خیالات کا اظہار کریں گے۔ اسلحہ کی اس نمائش کے انعقاد سے پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کے اسلحہ ساز اداروں کے ساتھ تعاون بڑھانے کا بھی موقع مل رہا ہے۔ خصوصیت کے ساتھ روس، چین اور امریکہ اس شعبے میں پاکستان کی بڑی مدد کرسکتے ہیں، ویسے بھی پاکستان کے قیام کے ابتدائی دنوں میں امریکہ نے پاکستان کے دفاعی شعبوں کو مستحکم کرنے میں ایک اہم کردار اداکیا تھا، اس وقت بھی تعاون کا یہ سلسلہ جاری ہے۔ امریکہ کے بعد چین نے بغیر کسی غرض کے پاکستان کی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کی ہے، چین نے حقیقی معنوں میں پاکستان کو دفاعی شعبے میں خودکفیل بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اور اب بھی کررہاہے، چین کی مدد سے شروع ہونے والا سی پیک منصوبہ بھی پاکستان کی اکانومی کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرررہاہے، اس عظیم منصوبے کی تعمیر میں چین نے 53ارب ڈالر خرچ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
اسلحہ کی اس نمائش سے پاکستان کا امیج بہتر ہوا ہے، غیر ملکی نمائندوں نے اس شعبے میں پاکستان کی ترقی کی بے حد تعریف کی اور متاثر بھی ہوئے ، یہی وجہ ہے کہ کئی ملکوں کے ساتھ ایم او یو سائن ہورہے ہیں، جس سے پاکستان اور ان ممالک کے درمیان جدید اسلحہ بنانے میں مدد مل سکے گی، ویسے بھی پاکستان کے لیے دہشت گردی کے عفریت کو موثر طریقے سے ختم کرنے کی خاطر جدید اسلحہ کا حصول ناگزیربن چکاہے، ہر چند کہ پاکستان چھوٹے بڑے جدید ہتھیار بنانے میں خود کفیل ہوگیاہے، لیکن دنیا بھر میں دفاعی شعبے میں جو روز افزوں ترقی ہورہی ہے، نت نئی ٹیکنالوجی معرض وجود میں آرہی ہے، پاکستان اس جدید ٹیکنالوجی سے
استفادہ کرتے ہوئے اپنے اسلحہ سازی کے شعبے کو مزید ترقی دینا چاہتاہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ہمارا پڑوسی ملک بھارت ہے جس کا نسل پرست مسلمان دشمن وزیراعظم نریندرمودی پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لئے ہمہ وقت تیار رہتاہے۔ اس کی وجہ سے آج جنوبی ایشیا میں امن کے لحاظ انتہائی غیر محفوظ خطہ بن چکا ہے۔ افغانستان بھی بھارت کے اشارے پر پاکستان میں دہشت گردی کو پھیلا رہاہے، اور پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے میں بھارت کے ساتھ ملا ہو اہے، لیکن پاکستان دشمنوں کی ان تمام سازشوں اور مذموم حرکتوں کے باوجود پاکستان کی افواج عوام کی مدد سے دہشت گردی کے مراکز کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کررہی ہیں، بلکہ اب تک دہشت گردی کے واقعات اور پھیلائو کو روکنے میں افواج پاکستان کا مرکزی کردار ہے اور دنیا بھی اس حقیقت کو تسلیم کرتی ہے۔
اس وقت پاکستان 40ممالک کو جدید چھوٹے اسلحہ سپلائی کررہاہے، جس میں تربیتی جہاز بھی شامل ہیں جس سے پاکستان کو 20ملین ڈالر کی آمدنی ہوتی ہے، سعودی عرب پاکستانی اسلحہ کا سب سے بڑا خریدار ہے اسکے بعد کچھ افریقی ممالک کا نمبر آتاہے، مزیدبراں پاکستان اپنی اسلحہ ساز کارخانوں کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے دیگر ممالک مثلاً امریکہ، برطانیہ، چین اور فرانس سے جدید اسلحہ درآمد بھی کررہاہے، ایران بھی پاکستان سے چھوٹے بڑے ہتھیار خرید رہاہے۔ اس خطے میں بھارت سب سے زیادہ اسلحہ درآمد کرنے والا ملک بن چکاہے، اگرچہ اس کی نصف آبادی خطِ افلاس کے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے دراصل جنوبی ایشیا میں اسلحہ کی دوڑ کا آغاز بھارت نے کیا تھا، جس میں جوہری ہتھیاروں کا حصول اور اس کی تیاری بھی شامل ہے ، آئیڈیاز 2016ء کے انعقاد سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ پاکستان اپنی دفاعی ضروریات سے غافل نہیںہے، بلکہ اس خطے میں بدلتے ہوئے سیاسی ومعاشی حالات کے پیش نظر وہ اپنے دفاع سے غافل نہیں رہ سکتا۔پاکستان ایک امن پسند ملک ہے امن چاہتا ہے، اور امن کے قیام کی خاطر وہ اپنا کردار بھی ادا کررہاہے، لیکن اس کے اس تخیل کی راہ میں بھارت سمیت کچھ ایسے ممالک شامل ہیں جو پاکستان کی ترقی کی راہ میں مسلسل روڑے اٹکا رہے ہیں، اور اس کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، تاہم اسلحہ کی نمائش سے انہیں یہ واضح پیغام ملا ہے کہ پاکستان ایک مضبوط ملک ہے اور ترقی کررہاہے، اور ان تمام ممالک کے ساتھ تعاون بھی کررہاہے جو قیام امن کے لئے کوشش کررہے ہیں، تاکہ انسانیت پھلے پھولے اور آئندہ نسلیں جنگوں کی ہولناکیوں سے محفوظ رہ سکیں۔