131ارب ڈالر کے قرضے کا فرانزک آڈٹ کرانیکا مطالبہ

131ارب ڈالر کے قرضے کا فرانزک آڈٹ کرانیکا مطالبہ

لاہور(آئی این پی)پاکستان ٹیکس ایڈوائزر زایسوسی ایشن نے 131.2ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے کا فرانزک آڈٹ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے ۔۔

کہ قوم کو بتایا جائے یہ قرضے کس کس تناظر میں خرچ کئے گئے ،قرضوں پر اربوں روپے کا سود بھی ادا کیا جارہا ہے ۔ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبدالغفار اورجنرل سیکرٹری خواجہ ریاض حسین نے پری بجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ قوم کو بتایا جائے غیر ملکی قرضوں سے کونسے منافع بخش منصوبے لگائے گئے جن سے پاکستان کی ترقی ہوئی یا وہ منصوبے ملکی آمدن میں اضافہ کر رہے ہیں۔اگر آمدن سے زیادہ قرضے وصول کیے گئے ہیں تو اصل رقم کہاں ہے جس کی پاداش میں تمام آمدن سود کی ادائیگیوں میں چلی جاتی ہے ۔قوم کو یہ بھی بتایا جائے کہ ان قرضوں کے نتیجے میں پاکستان کے انفرااسڑکچراور منصوبوں کی تکمیل کے ذریعے کیا مالی معاشی فوائد حاصل ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو کو ئی مالی یا معاشی فوائد حاصل نہیں ہوئے تو مزید قرض لینے پر پابندی عائد کی جائے کیونکہ قرض ترقی خوشحالی کیلئے لیے جاتے ہیں سود کی ادائیگیوں کے لیے نہیں ،اگر 76سال بعد قرضوں کے پیسوں کی آمدن اتنی بھی نہ ہو کہ سود کی ادائیگیاں کی جا سکیں تو کیا وہ قرضہ جات عوام نے وصول کیے ہیں جس کا خمیازہ عوام پٹرول اوریوٹیلیٹی بلز کے بڑھتی قیمتوں کے ذریعے ادا کر رہے ہیں۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں