متنازعہ کینالز کیلئے پانی دستیاب نہیں،ایوان زراعت سندھ
حیدرآباد (نمائندہ دنیا)ایوان زراعت سندھ کے صدر سید میراں محمد شاہ نے کہا ہے کہ اینٹی کینالز ایکشن کمیٹی کو آبپاشی کے بنیادی ڈھانچے پر بڑے پیمانے پراضافے اور اس پرغیرمعمولی رفتارسے عملدرآمد پر گہری تشویش ہے اور ۔
ایکشن کمیٹی دریائے سندھ پر تمام متنازعہ کینالز کو مسترد کرتی ہے کیونکہ لاکھوں ایکڑ غیر آباد اراضی کو آباد کرنے کے لیے دریائے سندھ پر 6کینالز بنائے جارہے ہیں لیکن ان کینالز کے لیے مطلوبہ پانی دستیاب نہیں، جس کے لیے کہا جارہا ہے کہ ان کینالز میں سیلاب کا پانی جائیگا ۔ وہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کررہے تھے ۔ اس موقع پر محمود نواز شاہ ،نواب زبیر احمد ٹالپور اور بشیر احمد شاہ سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی آبی تاریخ میں یہ بات کئی بار زیر بحث آئی ہے کہ سیلاب کا پانی غیر متوقع ہے اور ہر سال دستیاب نہیں ہوتا، تاہم اس کے مقابلے میں دریائے سندھ کو ہمیشہ پانی کی بڑی کمی کا سامنا رہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کوٹری سے نیچے کی طرف پانی کا اخراج مسلسل کم ہو رہا ہے جس کی وجہ سے تازہ پانی کی جھیلیں، پینے کے پانی کے کنویں اور ڈیلٹا سب تباہ ہو رہے ہیں جبکہ ان 6 کینالز میں سے چولستان کینال پر قانونی تقاضے پورے کیے بغیر تیز رفتاری سے کام کیا جا رہا ہے۔