ڈجکوٹ پولیس مبینہ طورپر قبضہ مافیا کی سرپرستی کرنے لگی

 ڈجکوٹ پولیس مبینہ طورپر قبضہ مافیا کی سرپرستی کرنے لگی

فیصل آباد(سٹی رپورٹر)تھانہ ڈجکوٹ پولیس مبینہ طورپر قبضہ مافیا کی سرپرستی کرنے لگی۔ بااثر ملزموں کے ساتھ ملکر جھوٹا مقدمہ درج کرکے۔۔

 احاطہ قابضین کو ہی مقدمہ میں نامزد کرتے ہوئے حراست میں لیکر حوالات بھجوادیا۔چک نمبر 255 رب کا رہائشی غلام مصطفی فیملی کے ہمراہ احاطہ میں موجود تھا کہ ملزم غفار اور خالدہ بی بی کی جانب سے مبینہ طور پر اے ایس آئی اظہر منیر کی معاونت سے غلام مصطفی کو دھوکہ دہی سے بلا کر حوالات میں بند کردیاگیا۔ اگلے روز مخالفین افضل، ندیم، اکرام، اور انکے دیگر 25 سے زائد ساتھیوں نے انکے گھر پر دھاوا بولتے ہوئے گھر پر موجود خواتین سمیت دیگر اہلخانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ متاثرہ افراد کو انصاف فراہمی کی بجائے ملز موں کو سپورٹ کی جانے لگی۔ بعد ازاں متاثرہ افراد کی جانب سے عدالتی حکم پر کراس ورشن تو درج کروالیاگیا لیکن سخت دفعات شامل نہ کی گئیں محض ہوائی فائرنگ کادرج کیاگیا۔ آر پی او فیصل آباد کو درخواست دی گئی تو انکوائری آفیسر نے غلام مصطفی کے بیانات کو حقائق پر مبنی قرار دیا ۔ جس پر اے ایس آئی اظہر منیر اورایس ایچ او اسد کی دو دو سال سروس ضبط کرلی گئی ۔ پولیس اب بھی ملز موں کی پشت پناہی میں مصروف ہے ۔ متاثرہ شخص نے آر آئی بی کو تبدیلی تفتیش کے حوالے سے بھی درخواست گزاری ، جس میں موقف اختیا رکیا گیا کہ تفتیش کسی ایماندار پولیس آفیسر کے ذمہ لگاتے ہوئے انہیں انصاف فراہم کیا جائے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں