ڈی سی کی غفلت : جنرل ہسپتال سمن آباد کا نظام درہم برہم

ڈی سی کی غفلت : جنرل ہسپتال سمن آباد کا نظام درہم برہم

فیصل آباد(بلال احمد سے )جنرل ہسپتال سمن آباد کو ڈی ایچ کیو کا درجہ ملے 6ماہ گزرنے کے باوجود ہیلتھ کونسل کا قیام نہ ہونے سے نظام درہم برہم ۔ صحت سہولت پروگرام کے فنڈز سمیت ہسپتال کے اہم امور لٹک گئے ۔

ہسپتال کا 400سے زائد عملہ 9ماہ سے صحت کارڈز کے معاوضہ سے محروم ہے جبکہ ڈیلی ویجز ملازمین کو بھی دو ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہوسکی۔ جنرل ہسپتال سمن آباد ڈپٹی کمشنر کی غفلت کی بھینٹ چڑھنے لگا۔ محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے اکتوبر 2023 میں ہسپتال کو ڈی ایچ کیو لیول سی کا درجہ دیا گیا جس کے بعد سہولیات میں بہتری کے امکانات روشن ہوئے جبکہ ہسپتال میں کام کرنے والے ملازمین اور علاج کے لیے قرب و جوار سے آنے والے مریضوں نے بھی خوشی کا اظہار کیا تاہم ترقی کا یہ زینہ طے کرنا انتظامی غفلت اور سستی کے باعث مسائل کا موجب بن گیا۔ ذرائع کے مطابق اس سے قبل ہسپتال کے اہم امور طے کرنے کے لیے تحصیل لیول کی ہیلتھ کونسل کمیٹی قائم تھی تاہم درجہ بندی میں تبدیلی کے بعد ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جانا تھی جو کہ 6 ماہ گزرنے کے باوجود التواء کا شکار ہے ۔ ہسپتال کے اکاؤنٹ میں صحت سہولت پروگرام کا معاوضہ منتقل ہونے کے باوجود بھی ہیلتھ کونسل کی عدم تشکیل کے باعث منظوری نہ ملنے پر رقم ملازمین کی جیبوں میں منتقل نہ ہوسکی۔ 9ماہ سے صحت کارڈ کے معاوضہ سے محروم ملازمین میں مایوسی پائی جاتی ہے جن کا کہنا ہے کہ دن رات محنت کرتے ہیں جبکہ ہسپتال میں آنے والے مریضوں کا علاج خصوصی طور پر صحت کارڈ پر کروانے کے لیے کوشش کی جاتی ہے تاہم اس کے باوجود انہیں ان کے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے ۔ انتظامیہ کی جانب سے معاملات آگے بڑھانے میں غفلت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔ ہسپتال میں یومیہ اجرت پر کام کرنیوالے ملازمین بھی دو ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہیں جو اب بد دلی سے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ہسپتال کو 50 سے 250 بیڈز پر منتقل کیے جانے کا بھی تاحال کوئی فائدہ نہ ہوسکا کیونکہ نرسوں کی تعداد میں اضافے کے حوالے سے بھی حتمی منظوری ہیلتھ کونسل نے ہی دینا ہوتی ہے تاہم ڈپٹی کمشنر کی غفلت پرایسا تاحال ممکن نہ ہوسکا انتظامیہ انتہائی کم سٹاف سے کام چلانے میں مصروف ہے ۔ ایم ایس ہسپتال ڈاکٹر شہباز کا کہنا ہے کہ ہیلتھ کونسل کا قیام آخری مراحل میں ہے جس میں آخری دو ممبرز کا انتخاب ہونا باقی ہے ۔ امید ہے ایک ماہ میں مسئلہ حل ہوجائیگا جس کے بعد ہی تمام ضروری کاموں کی منظوری لے لی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر عبداللہ نیئرشیخ سے معاملے پر رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے کوئی موقف نہ دیا ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں