کھادوں کی مصنوعی قلت ، ذخیرہ اندوزی ، قیمتیں آسمان پر ، کاشتکار پریشان ، فصلیں متاثر ہونے کا خدشہ

کھادوں کی مصنوعی قلت ، ذخیرہ اندوزی ، قیمتیں آسمان پر ، کاشتکار پریشان ، فصلیں متاثر ہونے کا خدشہ

فیصل آباد( سٹی رپورٹر)کھادوں کی مصنوعی قلت، ذخیرہ اندوزی اور اسکی قیمتوں میں کئے جانے والے خودساختہ اضافے کی روک تھام کیلئے محکمہ زراعت اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کئے جانے والے تمام تر اقدامات بھی کار گر ثابت نہ ہوسکے ۔

 مارکیٹوں میں مصنوعی قلت اور ڈیلرز کی جانب سے قیمتوں میں کئے جانے والے اضافے کی وجہ سے کاشتکار پریشانی کا شکار بن کر رہ گئے ۔ زیر کاشت کپاس، کماد، سبزیوں اور دیگر فصلوں کو بروقت زرعی کھادیں نہ ڈالی جانے کی وجہ سے کاشتکاروں کی فصلیں متاثر ہونے کے خدشات بھی منڈلانے لگے ہیں۔ جبکہ محکمہ زراعت کی خصوصی ٹیموں میں شامل افسرا ور ملازمین کی جانب سے منافع خوری میں ملوث عناصر کے خلاف کار روائیاں عمل میں لانے کی بجائے مبینہ طور پر ان سے نذرانے وصول کرتے ہوئے خاموشی اختیار کرنے کو ترجیح دیئے جانے کے انکشافات بھی سامنے آنے لگے ہیں۔ذرائع کے مطابق محکمہ زراعت کی جانب سے برائے نام کارر وائیاں اور اقدامات کئے جاتے ہیں ۔یوریا کھاد کی مختلف کمپنیوں کی سرکاری قیمت فی بوری تقریبا 3600 سے شروع ہوکر 4200 کے درمیان ہے جبکہ مارکیٹ میں یوریا کھاد 6 ہزار سے 6500 کے درمیان فروخت کی جارہی ہے ڈی اے پی کھاد بھی17 سے 18 ہزار روپے فی بوری کے حساب سے فروخت کی جارہی ہے جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت ڈاکٹر خالد کاکہناہے کہ زرعی کھادوں کی سرکاری نرخوں پر دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے بہتر اقدامات کئے جارہے ہیں۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں