سرکاری محکمے ذمہ داریاں ادا کرنے سے قاصر ، شہری بے بس

سرکاری  محکمے  ذمہ داریاں  ادا  کرنے  سے  قاصر  ،  شہری  بے  بس

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )فیصل آباد میں سرکاری محکمے ذمہ داریاں ادا کرنے کی بجائے ٹال مٹول کرکے ملبہ ایک دوسرے پر ڈالنے لگے ،کھرڑیانوالہ میں فیکٹریوں سے نکلنے والی راکھ سے درجنوں انسان اور سینکڑوں جانور جل چکے ۔۔

کارروائی کون کرے گا فیصلہ ہی نہ ہوسکا ۔تفصیلات کے مطابق کھرڑیانوالہ جڑانوالہ روڈ پر موجود رسول پورہ کے علاقے میں درجنوں فیکٹریاں موجود ہیں، ان فیکٹریوں کے بوائلرز کو چلانے کے لیے لکڑی ،کوئلے اور دیگر چیزوں کو بطور ایندھن استعمال کیا جاتا ہے اور روزانہ سینکڑوں ٹن ایندھن جلانے کے بعد نکلنے والی راکھ کو مین سڑک اور گلی محلوں میں ہی پھینک دیا جاتا ہے یہ راکھ بظاہر تو دیکھنے میں بجھی لگتی ہے لیکن اس کے اندر آگ اور تپش موجود ہوتی ہے ،اس راکھ کی وجہ سے انسانوں کے پاؤں بری طرح جھلس جاتے ہیں اب تک درجنوں انسان اور سینکڑوں جانوربھی جھلس چکے ۔ ماحولیاتی آلودگی پیدا ہونے سے مکینوں کا سانس لینا بھی مشکل ہے اورشہری شدید زخموں کی تکلیف بھی سہنے پر مجبور ہیں لیکن افسران ان بااثر فیکٹری مالکان کے خلاف کارروائی کرنے سے گریز اں ہیں ۔معاملے سے متعلق موقف لینے کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ تحفظ ماحولیات جوہر عباس رندھاوا سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان فیکٹریوں کے خلاف محکمہ ماحولیات کوئی کارروائی نہیں کرسکتا اس کے خلاف ٹی ایم او کھرڑیانوالہ کاروائی کرے گا ۔قائم مقام ٹی ایم او کھرڑیانوالہ محمد اشتیاق سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ محکمہ ماحولیات کی ذمہ داری ہے اس پر ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات موقف دے سکتے ہیں ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ محکموں کے افسران فیکٹری مالکان سے بھاری نذرانے وصول کرتے ہیں جس کی وجہ سے کوئی بھی ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتا۔ کب تک ہمارے بچے اور ہم جھلس کر زخمی ہوتے رہیں گے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں