ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی فیصل آباد میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

 ڈسٹرکٹ ایجوکیشن  اتھارٹی فیصل آباد میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

فیصل آباد(بلال احمد سے )ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی فیصل آباد میں مالی بے ضابطگی کا ایک اور کیس منظرِ عام پر آ گیا۔۔۔

جہاں مخصوص ترقیاتی فنڈز کی مد میں موصول کروڑوں روپے کی رقوم کو غیر متعلقہ اور غیر مجاز اخراجات میں خرچ کر دیا گیا،20 کروڑ سے زائد رقم ایسی سرگرمیوں میں استعمال کی گئی جن کی منظوری دی گئی تھی اور نہ ہی وہ ان فنڈز کے طے شدہ مقاصد میں شامل تھیں۔تفصیلات کے مطابق مالی سال 2023-24 ئکے دوران ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی فیصل آباد کو صوبائی حکومت کی جانب سے 56 کروڑ 34 لاکھ روپے سے زائد کی مخصوص گرانٹس موصول ہوئیں جو مختلف تعلیمی منصوبوں، سکولوں کی مرمت، بنیادی سہولیات، تنخواہوں، مالی امداد اور دیگر واضح طور پر متعین مقاصد کیلئے مخصوص تھیں۔ ان میں سے 32 کروڑ روپے کی رقم چیف ایگزیکٹو آفیسر فیصل آباد نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے دیگر عمومی اخراجات میں استعمال کر دی۔ دستاویزات کے مطابق 30 جون 2024 ئکو محکمہ تعلیم کے اکاؤنٹ فور میں 24 کروڑ روپے ہونے چاہئیں تھے ، تاہم اکاؤنٹ میں صرف 3 کروڑ 69 لاکھ روپے تھے ۔ یوں 20 کروڑ روپے سے زائد کی رقم مبینہ طور پر ان مقاصد پر خرچ کر دی گئی جن کیلئے یہ فنڈز مختص نہیں تھے ، حکام محکمہ تعلیم نے مؤقف اختیار کیا کہ سی ای او نے کارکردگی کی بنیاد پر بجٹ کو نئے طریقہ کار کے مطابق تقسیم کیا، تاہم یہ دلیل ناقابل قبول قرار دیدی گئی ۔ یاد رہے پنجاب ڈسٹرکٹ اتھارٹیز بجٹ رولز 2017 کے مطابق مخصوص گرانٹس کو صرف انہی مقاصد پر خرچ کیا جا سکتا ہے جن کیلئے وہ مختص ہوں ۔ دسمبر 2024ء کو اکاؤنٹس کمیٹی نے سی ای او کو اس رقم کے استعمال کو محکمہ خزانہ سے باقاعدہ منظور کرانے کی ہدایت دی تھی تاہم عملدرآمد نہ ہوسکا ، نئے سی ای اوز نے بھی معاملہ سابقہ افسر پر ڈال کر کیس فائلوں کی نذر کر دیا ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں