محکمہ انہار فیصل آباد : ڈیڑھ ارب صرف پٹرولیم مصنوعات پر خرچ
فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)محکمہ انہار فیصل آباد نے 10 سال کے دوران ترقیاتی سکیموں کیلئے ملنے والے اربوں روپے کے فنڈز پٹرول، ڈیزل کی خریداری پر اڑا دیئے اور شروع کی گئی 275 سکیمیں نامکمل چھوڑ دیں۔۔۔
آڈٹ حکام نے 160 کروڑ روپے سے زائد کے نقصان کی نشاندہی کرتے ہوئے معاملے کو قومی خزانے کے ساتھ بدترین ناانصافی قرار دیدیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ایگزیکٹو انجینئر ایکسکیویٹر ڈویژن محکمہ انہار فیصل آباد کو مالی سال 2013-14 سے 2022-23 کے درمیان 427 ترقیاتی سکیموں کی مد میں مجموعی طور پر 3 ارب 57 کروڑ 99 لاکھ روپے فراہم کئے گئے ، ان سکیموں کا مقصد نہری نظام کی بہتری، صفائی اور دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی تھا۔ تاہم آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ یہ فنڈز سکیموں کی بجائے تمام تر پٹرولیم مصنوعات کی خریداری پر اڑا دیئے گئے جبکہ محکمے نے صرف 152 سکیمیں مکمل کرنے کا دعویٰ کیا، جن پر 1 ارب 97 کروڑ روپے خرچ ہوئے ۔ آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ باقی 275 سکیمیں جن کی مالیت 1 ارب 60 کروڑ 55 لاکھ روپے سے زائد ہے یا تو شروع ہی نہیں کی گئیں یا انہیں نامکمل چھوڑ دیا گیا، اس کے باوجود محکمے کے ریکارڈ میں فنڈز کے مکمل استعمال کا اندراج کردیا گیا جو سنگین غفلت اور ممکنہ بدعنوانی کی طرف اشارہ ہے ۔ مارچ 2024 میں آڈٹ کی نشاندہی کے بعد ستمبر میں ڈپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں معاملہ زیر بحث آیا جس میں محکمے نے موقف اختیار کیا کہ سکیمیں مکمل کی جا رہی ہیں ۔ کمیٹی نے محکمے کو سختی سے ہدایت کی کہ سکیمیں فوری مکمل کی جائیں ، اور آڈٹ سے تصدیق کروائی جائے تاہم اس پر کوئی عملدرآمد نہ ہوسکا۔ آڈٹ حکام نے سفارش کی کہ محکمہ انہار فیصل آباد کے اس کیس میں متعلقہ افسران سے فوری وصولی کی جائے اور نظام میں اصلاحات کی جائیں تاکہ مستقبل میں سرکاری خزانے کو نقصان نہ پہنچایا جا سکے ۔