فیسکو کی کو تاہی ، 80 فیصد سے زائد کھمبوں کی ارتھنگ نا مکمل

 فیسکو کی کو تاہی ، 80 فیصد سے زائد کھمبوں کی ارتھنگ نا مکمل

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کی جانب سے حفاظتی اقدامات میں سنگین کوتاہی سامنے آگئی، کمپنی 80 فیصد سے زائد بجلی کے آہنی کھمبوں کی ارتھنگ مکمل کرنے میں ناکام ہوگئی۔۔۔

مون سون کے حالیہ موسم میں کرنٹ لگنے کے خدشات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے ۔رواں سال فیصل آباد ریجن میں کرنٹ لگنے کے قریب 80 واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔ اگرچہ یہ براہِ راست بجلی کے کھمبوں سے نہیں ہوئے ، تاہم ماہرین کے مطابق ارتھنگ کا مؤثر نظام نہ ہونے کی صورت میں ایسے واقعات کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔ بارش، پانی جمع ہونے ، اور ننگے تاروں کے باعث زمین یا کھمبے کے ذریعے کرنٹ منتقل ہونے کی شکایات ماضی میں بھی سامنے آتی رہی ہیں۔ رواں ماہ کے آغاز میں بٹالہ کالونی کے علاقے میں ایک لائن مین ڈیوٹی کے دوران کرنٹ لگنے سے جان کی بازی ہار گیا تھا۔ فیسکو انتظامیہ کی جانب سے انکوائری کا آغاز ضرور کیا گیا لیکن اب تک کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔فیسکو کے بیشتر علاقوں میں نصب آہنی کھمبے نہ صرف پرانے اور زنگ آلود ہیں بلکہ زمین سے ان کا حفاظتی ربط بھی یا تو سرے سے موجود نہیں یا ناقص حالت میں ہے ۔ ایسی صورت میں جب پانی سے زمین تر ہو جائے ، تو کرنٹ کا زمینی راستے سے منتقلی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔ ماہرین زور دے رہے ہیں کہ فیسکو کو ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کا جائزہ لے کر تمام پولز کی ارتھنگ کی موجودگی اور افادیت کو چیک کرنے کی ضرورت ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں