بارشوں کے باعث زرعی معیشت کو سنگین خطرات لاحق

بارشوں کے باعث زرعی معیشت کو سنگین خطرات لاحق

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)پنجاب میں مون سون کے جاری سلسلے اور بالخصوص فیصل آباد ڈویژن میں شدید اور وقفے وقفے سے جاری بارشوں کے باعث زرعی معیشت کو سنگین خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

خریف کی اہم فصلیں جو اس وقت نشوونما یا کٹائی کے مراحل میں ہیں، متواتر بارش اور نکاسی آب کے ناقص انتظامات کے سبب متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔ ماہرین موسمیات کی جانب سے مزید بارشوں کی پیش گوئی نے کاشتکاروں کی تشویش کو مزید بڑھا دیا ہے ۔فصلوں کے تحفظ اور بروقت کٹائی کی منصوبہ بندی اس وقت ایک چیلنج بن چکی ہے ۔ گنے کی فصل جو اس وقت بھرپور پانی مانگتی ہے ، اگرچہ بارش سے کسی حد تک مستفید ہو سکتی ہے مگر مسلسل پانی کھڑا رہنے کی صورت میں جڑوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔ کپاس جو پانی کی زیادتی برداشت نہیں کرتی، بارشوں اور نمی کے بڑھتے دباؤ کے باعث گلنے اور پتوں پر بیماریوں کے امکانات سے دوچار ہونے کا خدشہ ہے ۔ اسی طرح مونگ، ماش اور سبزیوں جیسی نازک فصلیں بھی مسلسل نمی سے متاثر ہو سکتی ہیں، جن کا مالی نقصان چھوٹے کاشتکاروں پر گہرے اثرات ڈال سکتا ہے ۔ زرعی ماہرین کے مطابق مسلسل بارشوں کی صورت میں زمین کی ساخت کمزور ہو جاتی ہے جس سے فصلوں کی جڑوں میں آکسیجن کی کمی پیدا ہوتی ہے اور پودے ضعیف ہو جاتے ہیں۔ خاص طور پر فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور چنیوٹ جیسے وسطی پنجاب کے اضلاع میں جہاں گہرے نالوں اور کھالوں کی صفائی نہیں کی گئی، وہاں پانی کا زیادہ دیر تک کھڑا رہنا معمول بنتا جا رہا ہے ۔ اس صورتحال میں خریف کی فصلوں کو بچانے کیلئے بروقت اقدامات اور قدرتی نکاس کے نظام کو فعال بنانا ناگزیر ہو گیا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں