سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے نامکمل کوائف،تعلیمی مستقبل خطرے میں پڑگیا
فیصل آباد(بلال احمد سے )فیصل آباد کے سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے نامکمل کوائف نے ان کے تعلیمی مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا ہے ۔
سکول انفارمیشن سسٹم (ایس آئی ایس) میں نتائج کے اعلان کے باوجود سکول سربراہان نے سینکڑوں بچوں کا ڈیٹا تاحال مکمل اپ لوڈ نہیں کیا، نہ ہی ریکارڈ میں موجود غلطیوں کی اصلاح کی، جس پر محکمہ تعلیم نے سخت نوٹس لیتے ہوئے 88 سرکاری سکولوں کے سربراہان کو ذاتی شنوائی کے لیے طلب کر لیا ہے ۔فیصل آباد کے مختلف ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں بچوں کی تعلیمی حیثیت پاس، ریٹین یا پروموٹ واضح کرنے کے حوالے سے محکمہ تعلیم نے بارہا تحریری احکامات جاری کیے تھے ۔ ان احکامات کے باوجود متعدد سکولوں نے نتائج کے بعد بھی طلبہ کا ڈیٹا ایس آئی ایس پر نہ مکمل درج کیا، نہ ہی درست کیا،گزشتہ روز جاری کیے گئے تازہ مراسلے کے مطابق تاحال 1387 بچوں کا ڈیٹا غیر حتمی ہے ، جو کہ ابتدائی طور پر 12 ہزار سے زائد تھا۔ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول چک نمبر 195 رب میں 172، گورنمنٹ ہائیر سیکنڈر ی سکول چک جھمرہ میں 156 اور ماڈل گرلز ہائی سکول چک 39 جی بی ستیاں میں 100 طلبہ کے کوائف ابھی تک مکمل نہیں کیے گئے ۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سردار محمد ساجد کے مطابق، سکول انفارمیشن سسٹم پر ڈیٹا کی بروقت اور درست تکمیل ہر سربراہ کی بنیادی ذمہ داری ہے ۔ ان کے مطابق تاخیر کے باعث طلبہ کی تعلیمی حیثیت متاثر ہو سکتی ہے ، جس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی۔