سیالکوٹ:زیادتی کیسز کی تفتیش،لیڈی پولیس افسروں کی کمی

سیالکوٹ:زیادتی کیسز کی تفتیش،لیڈی پولیس افسروں کی کمی

سیالکوٹ (عمر فاروق )ضلع بھر میں خواتین اور بچیوں سے زیادتی کیسز کی تفتیش کیلئے لیڈی پولیس تفتیشی افسروں کی شدید کمی سامنے آئی ہے ۔

ضلع بھر کے 27 تھانہ جات میں لیڈی تفتیشی افسر نہ ہونے کے برابر ہیں۔ لیڈی تفتیشی افسروں کی کمی کی وجہ سے کیسز کی تفتیش کا عمل تاخیر کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ مرد تفتیشی افسر بھی خواتین سے زیادتی کیسز کی تفتیش کرنے لگے جس سے متاثرہ خواتین انصاف کے حصول کیلئے مرد تفتیشی افسروں کے روبرو پیش ہونے سے گریز کرنے لگیں جس سے بلواسطہ اور بلاواسطہ زیادتی کیسز میں ملوث ملزمان کو ریلیف ملنے لگا۔ پولیس ایس او پیز کے مطابق متاثرہ خواتین اور بچیوں کی تفتیش کیلئے لیڈی تفتیشی افسروں تعینات کرنے کے احکامات جاری کریں تاکہ متاثرہ خواتین لیڈی تفتیشی افسروں کے سامنے پیش ہو کر بلا جھجھک تفتیش میں شامل ہوتے ہوئے اپنے مسائل سے آگاہ کرسکیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مرد تفتیشی افسروں کی جانب سے زیادتی کیسز کی تفتیش کے دوران نازیبا گفتگو اور سوالات کئے جانے کی شکایات بھی عام ہیں زیادتی کا شکار ہونے والی خواتین اور بچیاں پہلے سے ہی ذہنی دباؤ کا شکار ہوتی ہیں اور ایسے میں مرد تفتیشی افسر کے سامنے انکے سوالات کا بھی کوئی مناسب جواب نہیں دے پاتی ہیں جس سے ملزمان کو بلواسطہ یا بلاسطہ ریلیف مل جاتا ہے ۔ اکثر کیسز میں مرد تفتیشی افسروں کے سامنے پیش ہونے اور مزید رسوائی سے بچنے کیلئے متاثرہ خواتین اور بچیاں اور انکے اہل خانہ کیسز کی پیروی بھی نہیں کرتے اور ملز م مزید کھل کر متاثرین کو ہراساں کرتے ہیں ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں