زراعت کیلئے بہت کم فنڈزمختص کیے گئے ، پی ٹی آئی کسان ونگ

راولپنڈی(نیوزرپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کسان ونگ نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے کہ وفاقی بجٹ ایک بار پھر پاکستان کے زرعی شعبے اور اس کے سب سے اہم سٹیک ہولڈر یعنی کسان کو درپیش بنیادی چیلنجوں سے نمٹنے میں ناکام رہا ہے۔۔۔
پی ٹی آئی کسان ونگ کے آرگنائزر شیخ وقاص اکرم اور انفارمیشن سیکرٹری خالد نواز سدھرائچ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے زمینی حقائق سے ہٹ کربجٹ پیش کیا ہے اور کاشتکار برادری کی بحالی کے لیے کوئی خاطر خواہ پیش کش نہیں کی گئی، لمبے چوڑے دعوے کرنے کے باوجود بجٹ میں واضح سمت، بامعنی سبسڈیز یا ایسی اصلاحات کا فقدان ہے جو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں کو حقیقی ریلیف فراہم کر سکیں ،زراعت کے لیے بہت کم فنڈزمختص کئے گئے ، قیمتوں میں معاونت کے مناسب طریقہ کار کی عدم موجودگی، ان پٹ لاگت (جیسے کھاد، بیج، ڈیزل، بجلی) کو کم کرنے کے لیے عملی اقدامات نہیں کئے گئے اور R&D اور پانی کے انتظام کو مسلسل نظر انداز کرنا حکومت کی کسان مخالف روش کی نشان دہی کرتا ہے ، گزشتہ سیزن کے تباہ کن نقصانات کے بعد بھی گندم، کپاس، مکئی یا چاول کی قیمتوں میں استحکام کے لیے کسی امداد کا اعلان نہیں کیا گیا، کھاد اور بیج کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں جس کی وجہ سے چھوٹے کسانوں کے لیے اگلی بوائی کی منصوبہ بندی کرنا ناممکن ہو گیا ہے اورپانی کی قلت کا ابھی تک کوئی ازالہ نہیں کیا گیا۔