کیا وزیراعلی قانون سے بالاترہے؟ سندھ ہائیکورٹ‌ ایس بی سی اے وکیل پر برہم

کیا وزیراعلی قانون سے بالاترہے؟ سندھ ہائیکورٹ‌ ایس بی سی اے وکیل پر برہم

تجاوزات گرانے کا حکم سندھ ہائی کورٹ نے دیا، وزیر اعلیٰ کیسے انکار کر سکتے ہیں، آئندہ غیر ذمہ دارانہ بیان دینے سے احتیاط برتنے کی ہدایت، توہین عدالت کی درخواست نمٹادی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے سرجانی ٹاؤن میں تجاوزات گرانے اور عدالتی احکامات کی عدم تعمیل سے متعلق توہین عدالت کی درخواست، درخواست گزار کے وکیل اور سرکاری وکیل کی طرف سے قبضہ ملنے کی تصدیق کے بعد نمٹا دی۔ پیر کو جسٹس عرفان سعادت خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے رانا جاوید و دیگر کی توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے موقع پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے ) کے وکیل کا کہنا تھا کہ تجاوزات نہیں گرا سکتے ، وزیراعلیٰ سندھ نے کچی آبادی گرانے سے روکا ہے ۔ دوران سماعت عدالت کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ کیا وزیراعلیٰ سندھ قانون سے بالاتر ہے اور تجاوزات گرانے کا حکم سندھ ہائی کورٹ نے دیا، وزیراعلیٰ سندھ کیسے انکار کر سکتے ہیں،ہم وزیراعلیٰ سندھ کو بلا لیتے ہیں۔ سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے وکیل کا بیان حقائق کے منافی ہے اور تمام تجاوزات گرا کر درخواست گزار کو قبضہ دے دیا گیا۔ اس موقع پر درخواست گزار رانا جاوید کے وکیل نے بھی قبضہ ملنے کی تصدیق کی۔ دوران سماعت عدالت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ غیر ذمہ دارانہ بیان دینے سے احتیاط برتنے کی ہدایت کی۔ سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ پلاٹ نمبر 16 سیکٹر 6 اسکیم 41 پر قبضہ کرلیا گیا تھا اور سندھ ہائی کورٹ نے 2019 میں قبضہ ختم کرانے کا حکم دیا جبکہ پلاٹ پر قبضہ مل گیا۔ بعد ازاں عدالت نے توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں