لاڑکانہ میں ٹریفک سگنل ناکارہ،حادثات میں اضافہ ہوگیا

لاڑکانہ میں ٹریفک سگنل ناکارہ،حادثات میں اضافہ ہوگیا

لاڑکانہ،سجاول(بیورو رپورٹ،نمائندہ دنیا) لاڑکانہ شہر میں ٹریفک سگنل ناکارہ ہونے کے باوجود کسی کے کوئی توجہ نہ دینے سے آئے روز حادثات معمول بن گئے ہیں۔

لاڑکانہ میں لاکھوں روپے کی لاگت سے ایس ایس پی چوک، باقرانی چوک، لاہوری چوک، رائل چوک پاکستانی چوک، مچھلی مارکیٹ چوک، گرلز کالج چوک، شیخ زید موڑ، بینک اسکوائر سمیت دیگر مقامات پر لگائے گئے 8 سے 10 ٹریفک سگنل دیکھ بھال نہ کرنے کی وجہ سے ناکارہ ہوچکے ہیں جس کے بعد ان سگنل کا وجود ہی ختم کر دیا گیا ہے اور صرف ایک سگنل رہ گیا ہے وہ بھی ناکارہ بنا دیا گیا ہے ،دوسری جانب ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لیے ٹریفک اہلکار بھی غائب ہیں ،شہریوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ لاڑکانہ میں ٹریفک سگنلز کو دوبارہ بحال کر کے شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جائے۔

سجاول میں سندھ ہائی کورٹ کا اسٹے آرڈر جاری ہونے کے باوجود سرکاری زمین پر لینڈ مافیا کا تعمیراتی کام بند نہ ہو سکا، سجاول میں مبینہ طور پر غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے نام پر شہریوں سے کروڑوں روپے کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے ۔ سجاول میں شہری آفتاب میمن کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی گئی ہے کہ مہران ہاؤسنگ سوسائٹی کی زمین سرکاری ملکیت ہے جس کے غیر قانونی کاغذات بنواکر سرکاری اراضی پر غیر قانونی تعمیرات کروائی جا رہی ہیں۔

عدالت میں شہری آفتاب میمن نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو قاضی شاہد پرویز کی جانب سے مذکورہ زمین کو سرکاری اراضی قرار دے کر نجی استعمال کے لئے منسوخی کا نوٹیفکیشن بھی جمع کروایا ہے جس پر سندھ ہائی کورٹ نے سوسائٹی کی زمین پر تعمیراتی کام کے لئے اسٹے آرڈر جاری کر دیا مگر بااثر قبضہ مافیا مبینہ طور پر ریونیو افسران کی ملی بھگت سے سرکاری زمین پر گھروں کی تعمیر کا کام جاری رکھے ہوئے ہے ۔

شہری آفتاب میمن نے سندھ ہائی کورٹ کے اسٹے آرڈر پر عمل نہ ہونے پر ڈی سی سجاول کو بھی درخواست دی ہے کہ عدالت کے اسٹے آرڈر پر عمل کروایا جائے بصورت دیگر توہین عدالت کی درخواست دائر کردی جائے گی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں