سندھ میں 80فیصد ملازمتیں مقامی آبادی کو ملنی چاہئیں،نجمی عالم

 سندھ میں 80فیصد ملازمتیں مقامی آبادی کو ملنی چاہئیں،نجمی عالم

ٹھٹھہ(ڈسٹرکٹ ڈیسک)وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے انسانی آبادی، مقامی ترقی و سوشل ہاؤسنگ، لائیو سٹاک و فشریز سید نجمی عالم نے کہا ہے کہ سندھ کے وسائل اور اداروں میں 80 فیصد ملازمتیں مقامی آبادی کو ملنی چاہئیں،تاکہ مقامی لوگوں کی بیروزگاری ختم کرکے ان کی معاشی حالت کو بہتر بنایا جا سکے ۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع ٹھٹھہ کے ساحلی علاقوں جھینگا فارم گاڑھو، جوہر ملوک شاہ، دریا پیر اور کیٹی بندر جیٹیز کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ سمندر میں ایک منظم مافیا کا قبضہ ہے جو بولو جال اور گہرے سمندری ٹرالروں کے ذریعے نہ صرف مچھلی کی نسل کشی کر رہے ہیں بلکہ ماہی گیروں کے حقوق کو بھی تلف کیا جا رہا ہے ، جس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کیلئے وزیر اعلی ٰسندھ سے مشاورت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جھینگا فارم گاڑھو کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں شامل کرنے کے لیے مختلف سرمایہ کاروں سے رابطہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کی سمندری حدود کی حدبندی نہیں ہے اس لیے پاکستانی ماہی گیروں کو بھارت کی سرحدوں کی طرف نہیں جانا چاہیے ۔انہوں نے مزید کہا کہ کیٹی بندر میں نئی جیٹی اور فش مارکیٹ کے قیام کے لیے بھی کوشش کی جائے گی ، تاکہ یہاں کے ماہی گیر کراچی کے بجائے یہیں پر ہی مچھلی فروخت کر سکیں اور انہیں زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہو سکے ۔قبل ازیں سید نجمی عالم نے بھنبھور میں کیٹل فارم کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے کیٹل فارم کی اراضی پر 20 لاکھ روپے کی لاگت سے ہونے والے ناقص کام اور ناجائز قبضوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے انکوائری کرکے جلد تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی مشیر نے مزید کہا کہ بھنبھور میں دو سو ایکڑ پر ڈیری فارمز قائم کیے جائیں گے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں