ہمدردشوریٰ کابڑھتے بیرونی قرض پر اظہار تشویش

ہمدردشوریٰ کابڑھتے بیرونی قرض پر اظہار تشویش

کراچی (آن لائن) ہمدرد شوریٰ کے اراکین نے ملک پر بڑھتے بیرونی قرض پر گہری تشویش کا اظہار کیا اورپاکستان کے مالیاتی استحکام کے لیے طویل مدتی پالیسیاں اختیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان کی صدر سعدیہ راشد کی درخواست پرہمدرد شوریٰ کا ماہانہ اجلاس گزشتہ روز اسپیکر لیفٹیننٹ جنرل (ر) معین الدین حیدر کی زیر صدارت ’’کیا ہم ہمیشہ قرضوں کی دلدل میں پھنسے رہیں گے ‘‘ کے موضوع پر ہمدرد کارپوریٹ ہیڈ آفس میں منعقد ہوا۔ معروف ماہر اقتصادیات ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہاکہ پاکستان کی معیشت پر اشرافیہ کی اجارہ داری قائم ہے ۔ گزشتہ چند سالوں میں پاکستان کے بیرونی قرضوں میں ہوش رْبا اضافہ ہوا ہے ۔ان قرضوں سے عام پاکستانیوں کو تو کوئی فائدہ نہیں ہوا، الٹا مہنگائی کئی فیصد بڑھ گئی۔ ظفر اقبال، جسٹس(ر) ضیا پرویز، انجینئر ابن الحسن، نوشابہ خلیل، انجینئر انوار الحق صدیقی، کموڈور (ر) سدید انور ملک،پروفیسر ڈاکٹر تنویر خالد، سینیٹر عبدالحسیب خان، ہما بخاری ، ڈاکٹر امجد جعفری اور کرنل (ر) مختار احمد بٹ نے کہاکہ معیشت کو دستاویزی بنائیں۔ ترسیلات کو بڑھانے کے لیے حکومت کو اپنے ہنر مند افرادی قوت کے لیے دوست ممالک کے ساتھ معاہدے کرنا ہوں گے ۔پراپرٹی اور زراعت کے شعبوں پر بھی ٹیکس لگانا چاہیے ۔ جو لوگ جرائم کی سرپرستی کررہے ہیں وہ کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں۔ اْن کے خلاف ریاست دشمنی کی بنیاد پر مقدمے قائم کیے جائیں۔توانائی کے شعبے میں اصلاحات متعارف کروانی ہوں گی۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں