چھینا جھپٹی کے ملزمان پر دہشتگردی کی دفعات کا مطالبہ

چھینا جھپٹی کے ملزمان پر دہشتگردی کی دفعات کا مطالبہ

کراچی( اسٹاف رپورٹر) الیکٹرونک مارکیٹ ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد رضوان عرفان کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایسا قانون بنایا جائے کہ موبائل فون چھینے ہی نہ جائیں۔۔۔

جو اسٹریٹ کرائم میں ملزم پکڑے جاتے ہیں وہ عدالتوں میں جا کر رہا ہو جاتے ہیں، ایسے ملزمان پر دہشت گردی کی دفعات لگانی چاہیں تاکہ ان کی ضمات نہ ہوں اور سخت سزائیں ملیں. کراچی والوں سے چھینے گئے موبائل فونز متحدہ عرب امارات ، ایران، افغانستان اور دیگر ممالک میں اسمگل ہو رہے ہیں،2016سے اب تک 22سے 23کروڑ روپے کی مالیت کے فونز ایس او پی کے تحت ہم نے سی پی ایل سی اور کراچی پولیس کے تعاون سے ریکور کر کے شہریوں کو دئیے گئے ہیں،موبائل فون کی اسمگلنگ کو روکنا ضروری ہے ، اسکے علاوہ کچی آبادیوں اور کھلے بازاروں میں ٹارگٹ آپریشن کرنے کے ضرورت ہے ، ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے ایک ایس او پی بنائی ہے جسے ہوم ڈیپارٹمنٹ میں بھیجا گیا ہے وہ منظور ہو کر کراچی سمیت پورے سندھ میں عملدرآمد ہوگی،ان کا مزید کہنا تھا کہ موبائل فون خریدنے اور فروخت کرنے پر ایس او پی پر قانون بنایا جائے ، کراچی کے ڈیلرز یا دکانوں پر اگر کوئی سافٹ وئیر کے لئے آتا ہے تو اس شخص سے کراچی کا ہی شناختی کارڈ طلب کیا جاتاہے اور سی پی ایل سی کرائی جاتی ہے ، تمام اداروں کو سخت قانون بناکر اس پر عمل کرنا ہوگاان کا مزید کہنا تھا کہ موبائل فونز پر پہلے انشورنس تھی، چونکہ یہ ہارڈ کیش کہ اسلئے چھینے گئے موبائل کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے اب انشورنس ختم کر دی گئی ہے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں