غریب کی سواری موٹر سائیکل چوروں کا بڑا نشانہ ،قیمتی گاڑیاں بھی غائب

غریب  کی  سواری  موٹر سائیکل  چوروں  کا  بڑا  نشانہ  ،قیمتی  گاڑیاں  بھی  غائب

رواں سال اب تک شہر بھر میں 18 ہزار سے زائد موٹرسائیکلیں چوری کر لی گئی ہیں ،چوری کی گئی یا چھینی گئی موٹرسائیکلوں میں سے صرف تین سے چار فیصد موٹر سائیکلیں ہی پولیس برآمد کر پائی ہے ۔

شہر کے مختلف علاقوں سے چھینی وچوری کی گئی موٹر سائیکلوں کو مختلف مقامات پر بنائے گئے ڈمپنگ پوائنٹ پر لے جایا جاتا ہے جہاں پر انہیں کھول کر پارٹس کی صورت میں شہر کی مختلف اسپیئر پارٹس مارکٹس یا مکینکس کی دکانوں پر فروخت کر دیا جاتا ہے جبکہ شہر میں سب سے زیادہ موٹر سائیکلیں چوری کرنے میں نشے کے عادی افراد ملوث پائے گئے ہیں۔ اے وی ایل سی حکام کا کہنا ہے کہ شہر بھر میں چوری ہونے والی موٹر سائیکلوں کی بہت بڑا تعداد حب کے راستے بلوچستان بھی منتقل کر دی جاتی ہیں جبکہ حب ساکران کے علاقے کھجور باغ میں بنے منشیات کے اڈوں پر ان موٹرسائیکلوں کو نشے کے عادی افراد اونے پونے داموں یا پھر نشے کے عوض آگے دے بیچ دیتے ہیں اے وی ایل سی پولیس کا کہنا ہے کہ شہر کے مضافاتی اور کچی آبادیوں میں بنے کباڑ خانے بھی چوری کی گئی موٹر سائیکلوں کے اسپیئر پارٹس خریدتے ہیں اور اس حوالے سے اے وی ایل سی حکام نے شہر کے مختلف مقامات پر کباڑ خانوں اور موٹرسائیکل مکینکس کے خلاف بھی کارروائی کی ہے اور متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے ۔ علاوہ ازیں شہر قائد میں رواں سال اب تک 514 گاڑیاں اسلحے کے زور پر چھینی یا چوری کی جا چکی ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق شہر کے ڈسٹرکٹ ایسٹ، سینٹرل اور ہائی ویز سے متصل علاقے گاڑیاں چھننے اور چوری کرنے کے حوالے سے ڈاکوؤں کا پسندیدہ مقام ہیں۔اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں قیمتی گاڑیاں چھیننے اور چوری کرنے کا گروہ بلوچستان اور اندرون سندھ کے مختلف علاقوں سے آپریٹ کیا جاتا ہے اور شہر کے مختلف علاقوں سے ڈیمانڈ اور کلر کے مطابق پارکنگ ایریاز اور گھروں کے باہر کھڑی گاڑیوں کو چوری کر لیا جاتا ہے ۔جنہیں نامعلوم مقامات پر ڈمپنگ پوائنٹ میں ڈمپ کرنے کے ایک ہفتے کے بعد مختلف کچے کے چور راستوں سے بلوچستان یا اندرون سندھ منتقل کر دیا جاتا ہے ، اے وی ایل سی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے رواں سال شہر کے مختلف علاقوں سے چھینی و چوری کی گئی گاڑیوں میں سے 40 سے زائد گاڑیاں مختلف مقامات پر چھاپے مار کر برآمد کی ہیں اور متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں