لاک اپ میں ملزم کی ہلاکت،ایس پی نیرعلی مفرور قرار

لاک اپ میں ملزم کی ہلاکت،ایس پی نیرعلی مفرور قرار

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پولیس لاک اپ میں جاں بحق ہونے والے ملزم کی ہلاکت کے مقدمے کے چالان ایس پی نیرعلی کومفرورقراردے دیاگیا۔ تفتیشی افسر نے ہفتے کو عدالت میں مقدمے کاچالان جمع کرادیا۔

چالان میں ایس پی نیر الحق کو مفرور قرار دیاگیاہے ۔ چالان کے مطابق کیس میں ایس ایچ او درخشان علی لغاری، ہیڈ محرر فیصل لغاری اور سب انسپکٹر ثناء اللہ گرفتار ہیں۔ 15 اپریل کو بھتہ خوری کے کیسز میں ملزم معیز کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ایس ایچ او درخشاں اور ہیڈ محرر نے ملزم معیز کو انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے نہیں کیا۔ پولیس نے ملزم کو حبس بے جا میں رکھا جس سے ملزم نا معلوم وجوہات کی بناء پر ہلاک ہوگیا۔ ایس ایچ او علی لغاری نے دورانِ تفتیش انکشاف کیا کہ 14 اپریل کو ایس پی نیر الحق نے انہیں سی ویو پر بلوایا تھا۔ ایس ایچ او نے بتایا کہ ایس پی نیر الحق نے بتایا کہ میرے دوست عبد الباسط کو ملزم معیز تنگ کررہا ہے ۔ ایس ایچ او کے مطابق ایس پی نیر الحق کے دوست کی مدعیت میں ملزم معیز اور جنید کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ ایس ایچ او درخشاں گشت پر گئے تو ہیڈ محرر نے انکو بتایا کہ ایس پی نیر الحق ملزم معیز کو رات ساڑھے تین بجے اپنے ساتھ لے گئے تھے ۔ گرفتار ملزموں کے بیان کی روشنی میں ایس پی نیر الحق کو ملزم نامزد کیا گیا ہے ۔ ایس ایچ او درخشاں علی رضا لغاری،ثناء اللہ سومرو اور فیصل لغاری پر شواہد چھپانے کا الزام ثابت ہوتا ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں