بارش نے انتظامات کی قلعی کھول دی،نظام درہم برہم

بارش نے انتظامات کی قلعی کھول دی،نظام درہم برہم

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)مون سون کے آغاز کے ساتھ ہی شہر کا نظام درہم برہم ہوگیا، مختلف علاقوں میں برساتی پانی جمع ہوگیا، گٹرنالے ابل پڑے جس سے پانی سڑکوں پر آنے سے ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوگئی اور مختلف شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی۔

 بلدیاتی نمائندگاں غائب رہے ، کچھ مقامات پرپانی کی نکاسی کے لیے عملہ دکھائی دیا، کراچی میں بارش کے بعد ان تمام مقامات پر پانی جمع ہوا جہاں ماضی میں بھی ہوا کرتا تھا۔شہر کے مختلف علاقوں میں صرف 2 ملی میٹر سے 58 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، شہر کے بڑے حصے میں 25 سے 30 میٹر بارش ریکارڈ کی گئی لیکن اس کے باوجود بھی انتظامیہ صورتحال کو قابو رکھنے میں ناکام دکھا ئی دی۔بلدیہ عظمیٰ کراچی ، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ، واٹر کارپوریشن ،کمشنرکراچی ، ڈپٹی کمشنرز، 25ٹاؤن چیئرمینوں کی جانب سے صرف دعوے سامنے آئے ، عملی طور پر پانی کی نکاسی کے لیے کوئی خاص اقدامات دیکھنے کو نہیں ملے۔ مختلف مقامات پر گٹرابل پڑے ، شادمان ٹاؤن میں نالہ اوور فلو گیا جس سے پانی سڑکوں پر آکر ندی نالے کا منظر پیش کرتا رہا، شارع فیصل کے کئی مقامات پر برساتی پانی جمع ہو گیا۔گرومندر ، ایم اے جناح روڈ، حسن اسکوائر ، لیا قت آباد دس نمبر ، کورنگی ایکسپریس وے ،فیڈرل بی ایریا کے متعدد مقامات اور نیپا چورنگی پر برساتی پانی جمع ہو گیا، اسی طرح کورنگی لانڈھی ، ملیر کے گلیوں محلوں میں برساتی پانی جمع ہو گیا۔گلشن اقبال بلاک 13 ڈی 2، لیاری ، اولڈ سٹی ایریا کے مختلف علاقوں گولی مار، پا ک کالونی میں بی بارش کا پانی کھڑا ہوگیا۔بارش کے باعث شہر کی اہم سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا جگہ جگہ پانی کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر رہی ، سرشاہ سلیمان روڈ، راشد منہاس روڈ، شاہراہ فیصل، شاہراہ پاکستان ، ایم اے جناغ روڈ ، کورنگی روڈ ، شاہراہ قائدین، آئی آئی چندریگر روڈ ، یونی ورسٹی روڈسمیت مرکزی اورعلاقائی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا جبکہ ٹریفک پو لیس اہلکار متعدد مقامات پرغائب رہے ۔کراچی میں بارش کے بعد بجلی کی بھی صورتحال خراب ہو گئی، تین سو سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے جس کے نتیجے میں مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی جو تاحال بحال نہیں ہو سکی۔کراچی میں بارش کے بعد شہر میں نظام درہم برہم ہو گیا اور حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو گئے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں