گلشن حدید میں سڑکیں تباہی سے دوچار،منتخب نمائندے خاموش تماشائی

گلشن حدید میں سڑکیں تباہی سے دوچار،منتخب نمائندے خاموش تماشائی

ملیر(اسٹاف رپورٹر) ملیر کا منی ڈیفنس کہلوانے والے علاقے گلشن حدید کے بازاروں ،چوراہوں سے گزرتی شاہراہ اور اطراف کی گلیوں کی سڑکیں بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکارہیں۔ اہل علاقہ آتے جاتے شدید مشکلات کا سامنا کرنے لگے ۔

علاقے کی مرکزی سڑک شروع سے آخر تک مکمل تباہ حالی کامنظرپیش کررہی ہے ۔روڈ پرجگہ جگہ موجودبڑے بڑے گڑھے روزانہ حادثات کا سبب بن رہے ہیں ۔ روڈ پر قائم اسپتالوں، اسکولوں، ہوٹلوں اور بینکوں سمیت مختلف اداروں کے دفاتر کی وجہ سے ہزاروں افراد کا یہاں سے گزر ہوتا ہے لیکن روڈ کی بدترین حالت کے باعث یہاں سے گزرنے والے طلباء، مریضوں،خواتین اور عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔دوسری طرف روڈ پر قائم غیر قانونی تجاوزات اور پتھاروں نے بھی عوام کا جینا اجیرن کر رکھا ہے ۔60 فٹ کا روڈ غیر قانونی تجاوزات کے باعث صرف 30 فٹ رہ گیا ہے ۔مکینوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ گلشن حدید کی مرکزی شاہراہ ہے اورعلاقے کے بیچ سے گزرتی ہے جو کئی سالوں سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اورمقامی و شہری انتظامیہ میں سے کوئی بھی اس پر توجہ دینے کی ضرورت محسوس نہیں کررہا۔ آئے روز سیورج کے پانی کے باعث یہاں پڑھے گڑھے بھر جاتے ہیں جس کی وجہ سے مختلف حادثات بھی واقع ہوتے ہیں ۔لوگوں کے مطابق یہاں کے ایم این اے ، ایم پی اے اور بلدیاتی نمائندے ایک ہی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں اور صوبے میں انہی کی حکومت بھی قائم ہے لیکن بار بارکی گزارشات کے باوجود کوئی علاقے کا پرسان حال نہیں ہے اور صرف وقتی طور پر گڑھوں میں مٹی ڈال کر وقت گزاراجارہاہے ۔اہل علاقہ نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری،وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ اورمیئرکراچی مرتضیٰ وہاب سے اپیل کی ہے کہ خدارا گلشن حدیدفیز ون اور ٹو کی مرکزی شاہراہ کی تعمیر نو کی جائے تاکہ لوگ سکون کاسانس لے سکیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں