جج کو 100 گز کا پلاٹ نہیں ملتا ، یہاں ہزار ، ہزار گز کے پلاٹس پر قبضے ہیں ،سندھ ہائیکورٹ
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے تجاوزات کے خلاف آپریشن میں ایم ڈی اے اور محکمہ انسداد تجاوزات کے عملے پر حملے کے مقدمے میں ملوث ملزم احمد شاہ کی درخواست ضمانت پر ملزم کے وکیل کو شریک ملزموں کی ضمانت کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیاہے ۔
عدالت نے ایم ڈی اے سے بھی ملزموں کے خلاف مکمل ریکارڈ طلب کرلیاہے ۔وکیل سرکارکاموقف تھاکہ تیسر ٹاؤن میں تجاوزات آپریشن کے دوران ملزموں نے سرکاری عملے پر حملہ کیا،ملزموں کے پتھراؤ کے نتیجے میں ایک بچہ جاں بحق اور ایک زخمی ہوا جبکہ مشینری کو بھی نقصان پہنچاتھا۔ وکیل صفائی کاموقف تھاکہ ایم ڈی اے حکام نے تجاوزات آپریشن کے نام پر مکینوں پر حملہ کیا، جاں بحق اور زخمی بچے کے والد نے ایم ڈی اے کے خلاف ماتحت عدالت میں استغاثہ بھی دائر کیا ہے ، وکیل سرکارکاموقف تھاکہ ملزم کے خلاف لینڈ گریبنگ کے کئی مقدمات درج ہیں، وکیل سرکار نے ملزم کے خلاف مقدمات کی فہرست عدالت میں پیش کردی۔مقدمات کی فہرست دیکھ کرعدالت نے ریمارکس دیئے کہ مقدمات سے تو لگتا ہے ملزم لینڈ مافیا سے تعلق رکھتا ہے ، وکیل صفائی کاموقف تھاکہ تمام مقدمات جھوٹے ہیں۔ جس پر جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دِیئے کہ سارے مقدمات لینڈ گریبنگ کے ہیں، سارے مقدمات جھوٹے کیسے ہوسکتے ہیں؟ ہم ہائی کورٹ کے جج ہیں، ہمیں سو گز کا پلاٹ نہیں ملتا، یہاں ہزار ہزار گز کے پلاٹ پر قبضہ کئے بیٹھے ہیں، جسٹس اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ بچوں کے والدین کو بھی کہا ہوگا ایم ڈی اے کے خلاف کیس کردو۔