سیف سٹی پراجیکٹ پر کام کی رفتار تیز کی جائے ،پاسبان
کراچی(این این آئی)پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کراچی میں منظم دہشت گردی کی سرگرمیوں، خاص طور پر ائرپورٹ کے قریب حالیہ کار بم حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ۔۔
حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی سیف سٹی پروجیکٹ پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے ۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ آٹھ سال کی تاخیر کے بعد یہ اہم منصوبہ گزشتہ ماہ دوبارہ شروع کیا گیا تھا جس پر عمل درآمد کیلئے حکومت نے نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن کارپوریشن (این آر ٹی سی)کو 3 ارب روپے سے زائد کی ادائیگی کی تھی ۔کراچی ائرپورٹ کے قریب دہشت گردی کی حالیہ کارروائی نے اس منصوبے کو تیزی سے مکمل کرنے کی ضرورت کو بڑھا دیا ہے ۔ اصل منصوبے کے مطابق 12 میگا پکسل کیمروں کی مدد سے سیف سٹی سسٹم ڈیجیٹل فرانزک اور امیج کو بہتر بنانے میں مدد کرے گا، حاصل شدہ ڈیٹاسے چہرے کی شناخت، خودکار نمبر پلیٹ کی شناخت جسے اے این پی آر کہا جاتا ہے ، جسے مجرمانہ سرگرمیوں کی شناخت کیلئے قومی سطح کے ساتھ مربوط کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ نگرانی کیلئے تنصیب کئے گئے کیمرے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ یہ قومی اور نجی اثاثوں کی حفاظت کرتے ہیں، جرائم کو روکتے ہیں اور غیر قانونی واقعات کے پیش آنے پر قابل گرفت ثبوت بھی فراہم کرتے ہیں،درحقیقت سیکیورٹی کیمروں کی موجودگی مجرمانہ کاروائیوں اور دوسرے اہداف حاصل کرنے سے روکنے پر غور کرنے پر مجبور کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ نگرانی کا نظام مجرمانہ سرگرمیوں کے امکانات کو دو تہائی تک کم کر سکتا ہیں۔ سیکیورٹی کیمرے مجرمانہ سرگرمیوں کو روکنے میں ایک طرح نفسیاتی رکاوٹ پیدا کرتے ہیں ،ٹریفک کی روانی کو بھی مانیٹر کیا جا سکتا ہے ۔