غیر قانونی دکانوں کیخلاف پیر سے آپریشن کا اعلان

غیر قانونی دکانوں کیخلاف پیر سے آپریشن کا اعلان

کراچی (اسٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی میں پیر کو غیر قانونی دکانوں کے خاتمے کیلئے گرینڈ آپریشن شروع کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر سینٹرل طحٰہ سلیم نے اسسٹنٹ کمشنر نیو کراچی کے ہمراہ نیو کراچی فائیو ڈی میں قائم غیر قانونی دکانوں کا دورہ کیا اور وہاں پر سالوں سے قائم نالے پر بنی ہوئی 1100 دکانوں کو گرانے کے آرڈرز دئیے ۔

 آپریشن کا آغاز باقاعدہ طور پر پیر کی صبح سے کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں آج ڈپٹی کمشنر آفس میں تمام محکموں کے اعلی افسران کی میٹنگ بھی گئی جس کی صدارت ڈپٹی کمشنر طحٰہ سلیم نے کی اس میٹنگ میں کے میونسپل کمشنر نیو کراچی ، کے ایم سی انکروچمنٹ کے ڈائریکٹرز ، پولیس کے ڈی ایس پیز ، کے الیکٹرک کے افسران، کے ڈی اے کے افسران نے بھی شرکت کی۔اس نالے پر 50 سے زائد مکانات بھی قائم ہیں جو 40سال پرانے ہیں۔برساتی نالے پر قائم قدیم مارکیٹ میں آپریشن کے لیے پولیس اور رینجرز کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی جبکہ آپریشن سے قبل دکانداروں کو انتباہ بھی جاری کردیا گیا ہے ۔نیو کراچی نالے پر دکانوں کی تعمیرسے نکاسی آب بری طرح متاثر ہورہی ہے ،بارشوں میں نیوکراچی اور ناگن کے علاقے پانی میں ڈوب جاتے ہیں۔یاد رہے کہ کراچی میں مجموعی طور پر 300 سے زائد چھوٹے بڑے نالے ہیں جب کہ بڑے نالوں کی تعداد 38 ہے اور ان میں سے بھی بنیادی اہمیت 7 کی ہے جن پر تجاوزات کے خاتمہ کو ماہرین کے نزدیک شہر میں نکاسیٔ آب کے نظام کی بہتری کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے ۔ماہرین کا کہنا کے کراچی میں ان سات نالوں، گجر نالہ، اورنگی نالہ، منظور کالونی نالہ، پکچر نالہ اور نہر خیام کے علاوہ ملیر اور لیاری ندی کو بنیادی اہمیت حاصل ہے ، اگر صرف ان نالوں پر موجود غیر قانونی تعمیرات کو گرادیا جائے تو کراچی میں غیر معمولی بارشوں سے جمع ہونے والے پانی کی نکاسی بھی چند گھنٹوں میں ممکن بنائی جاسکے گی۔ان 7 نالوں کا پانی سمندر میں جاکر گرتا ہے مگر تمام نالوں پر تجاویزات کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے ۔ پختہ عمارتیں بھی انہی نالوں پر تعمیر ہیں، کئی مقامات پر نالوں کی چوڑائی 70 فٹ ہے تو تجاویزات کے باعث متعدد مقامات پر یہ نالے محض 10 سے 20 فٹ تک محدود ہوگئے ہیں۔ان نالوں پر قائم تجاویزات کے خلاف آپریشن ان گنت مرتبہ کیے گئے مگر ہر مرتبہ انتظامی غفلت کے باعث دوبارہ تعمیرات کرلی گئیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں