معذور افراد کے ملازمت کوٹے پر عملدآمد کا مطالبہ
حیدرآباد(نمائندہ دنیا) ہینڈز انڈیپنڈنٹ لیونگ سینٹر کے پروجیکٹ کوآرڈنیٹر لعل محمد بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان ڈس ایبلٹی ایکٹ قومی اسمبلی نے منظور کرلیا ہے اور سندھ ڈس ایبلٹی ایکٹ کی صوبائی اسمبلی نے بھی منظور دیدی ہے۔۔۔
جبکہ سندھ حکومت نے معذور افراد کو باختیار بنانے کی وزارت قائم کی ہے ،اس کے باوجود معذور افراد کو مخصوص نشستوں سمیت نوکریوں کے کوٹہ میں نظرانداز کیا جارہا ہے ۔ وہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کررہے تھے ۔ اس موقع پر زرینہ بلوچ، غزالہ، بلال اور مارو بھیل بھی موجود تھے ۔ لعل محمد بلوچ نے کہاکہ حکومت پی ڈبلیو ڈی کو بااختیار بنانے اور شمولیت کیلئے ایک قومی فریم ورک تیار کرے ، معذورین سے متعلق متعلقہ اتھارٹی میں معذورین کی نمائندگی نہیں ہے ، اس وقت پاکستان میں ساڑھے 3 کروڑ ، سندھ میں 90 لاکھ اور حیدراباد میں ڈھائی لاکھ افراد معذوری کا شکار ہیں ، حکومت کی جانب سے کمیونٹی سطح تک رسائی کے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ، قانون بنانے کے بعد اس پر عملدرمد نہ ہو تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ منسٹری کے بعد اتھارٹی بن چکی ہے اس کے تحت افسران نے سندھ بھر میں کام کرنا ہے اب پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے ،ضلعی سطح پر اتھارٹی کو کام کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ اداروں میں معذورین کیلئے ریمپ ، صوبائی و قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نمائندگی دی جائے۔