رمپاپلازہ میں خوفناک آتشزدگی،کروڑوں کا نقصان
کراچی(اسٹاف رپورٹر)شہر قائد کی مصروف ترین کاروباری شاہراہ ایم اے جناح روڈ پر واقع رمپا پلازہ میں لگنے والی آگ پر 4 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا، آتشزدگی سے کروڑوں روپے مالیت کی اشیا خاکستر ہوگئیں۔
ایم اے جناح روڈ پر واقع رمپا پلازہ میں لگنے والی آگ سے کروڑوں روپے مالیت کے ٹائر، اسپیئر پارٹس، فوم، آٹو پارٹس اور چمڑے کی اشیا جل کرراکھ ہوگئیں۔آگ لگنے سے متعدد گودام قیمتی سامان سمیت جل کر راکھ کا ڈھیربن گئے ۔ آگ پہلے تیسری منزل پرلگی جس نے بڑھ کرشدت اختیار کی اور شعلے چوتھی پھر پانچویں منزل تک پہنچ گئے ۔آگ لگنے کے بعد پلازہ میں کئی لوگ پھنس گئے تھے جنہیں رضاکاروں نے ریسکیو کیا۔ ایم اے جناح روڈ پررش کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مجموعی طور پر 12 فائر ٹینڈرز آگ بجھانے میں استعمال کئے گئے جبکہ دو اسنارکل بھی استعمال کی گئیں۔ تقریبا چارگھنٹے کی مسلسل جدوجہد کے بعد آگ بجھادی گئی مگرگوداموں میں موجود خطیرمالیت کے ٹائر، اسپیئر پارٹس ،فوم، آٹو پارٹس اور چمڑے کی اشیا جل گئیں۔فائر فائٹرز کا کہنا تھا کہ پانی کی کمی کی وجہ سے آگ بجھانے میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا ہے، امدادی کارروائیوں میں پاک بحریہ کے دو فائر ٹینڈرز، فائر باؤزر اورعملے نے بھی حصہ لیا۔
فوری طورپرآگ لگنے کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں۔ چیف فائر آفیسر ہمایوں خان کے مطابق عمارت کے گوداموں میں بڑی تعداد میں اسپیئر پارٹس، آٹو پارٹس،فوم، کیمیکل، چمڑے سے بنی مصنوعات رکھی ہوئیں تھیں جو آگ کے مزید پھیلنے کا سبب بنی۔چیف فائر آفیسر کا کہنا تھا کہ گوداموں میں آگ بجھانے کے آلات موجود نہیں تھے ، آگ لگنے کے بعد ٹریفک پولیس کی جانب متاثرہ عمارت کے سامنے ایم اے جناح روڈ کو عام ٹریفک کے لیے بند نہیں کیا گیا جس کے باعث ریسکیو اینڈ فائر آپریشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے رمپا پلازہ صدر میں آتشزدگی واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی حسن نقوی کو رمپا پلازہ میں آگ لگنے کی مفصل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت تمام متعلقہ اداروں کو چاہئے کہ شہر بھر میں عمارتوں کی انسپیکشن کو یقینی بنائیں۔ مزید برآں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بلائنڈ ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ خصوصی افراد کے عالمی دن پر پاکستانی بلائنڈ کرکٹ ٹیم کی کامیابی خوشی کا لمحہ ہے۔