موٹا پا جگر نا کارہ ہونے ،آنتوں کے کینسر کی بڑی وجہ قرار

موٹا پا جگر نا کارہ ہونے ،آنتوں کے کینسر کی بڑی وجہ قرار

کراچی(سٹی ڈیسک)پاکستان میں موٹاپا ایک خطرناک وبا کی شکل اختیار کر چکا ہے جو نوجوانوں میں فیٹی لیور، جگر کے ناکارہ ہونے اور بڑی آنت کے کینسر میں غیرمعمولی اضافے کا سبب بن رہا ہے ۔

اس بات کا انکشاف ساتویں سالانہ کانفرنس آف پاکستان جی آئی اینڈ لیور ڈیزیز سوسائٹی کے اجلاس میں کیا گیا، جس میں محکمہ صحت کے حکام کے علاوہ مقامی اور بین الاقوامی ماہرین نے شرکت کی۔سوسائٹی کی صدر ڈاکٹر لبنیٰ کمانی نے کہا کہ موٹاپے اور فیٹی لیور کے لیے نئی ادویات ضرور دستیاب ہیں لیکن اس کا بہترین حل احتیاط اور روک تھام ہے ۔ ہمیں صحت مند خوراک لینے اور جسمانی طور پر متحرک رہنے کی عادت اپنانا ہوگی۔کانفرنس کے مہمانِ خصوصی، سیکریٹری صحت سندھ ریحان اقبال بلوچ نے کہا کہ محکمہ صحت سندھ سرکاری اسپتالوں میں اینڈوسکوپی سہولیات اور معدے و جگر کے علاج کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ لیاقت نیشنل اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمان فریدی نے سوسائٹی کی تعلیمی اور طبی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ پلیٹ فارم گیسٹرو انٹرولوجی کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے ۔

سوسائٹی کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر سجاد جمیل نے اس کانفرنس کو ’علم اور ترقی کی نوید‘ قرار دیا، جبکہ ڈاکٹر نازش بٹ نے خواتین گیسٹرو ماہرین کی بھرپور شرکت پر خوشی کا اظہار کیا اور کینسر کے دیر سے پتہ چلنے اور قومی اسکریننگ نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر شاہد احمد نے بتایا کہ جو کام چھوٹے پیمانے پر شروع ہوا تھا، آج ایک بڑی سائنسی سوسائٹی بن چکا ہے جس کے تحت ہر سال بین الاقوامی کانفرنسز اور ایونٹس منعقد کیے جاتے ہیں۔بین الاقوامی ماہرین میں ترکی سے پروفیسر عارف منصور کوسار، جنوبی کوریا سے پروفیسر ان ینگ کم، روس سے پروفیسر اولگا اور جنوبی افریقہ سے پروفیسر ماشیکو سیٹشیڈی شامل ہیں، جو دو روزہ اجلاس میں کولوریکٹل اسکریننگ، نئی ادویات اور دیگر موضوعات پر لیکچر دیں گے ۔تقریب کے دوران سوسائٹی کے ماہرین اور بین الاقوامی ایکسپرٹس نے پاکستان کے پہلے ’’اٹلس آف اینڈوسکوپی اینڈ لیور ڈیزیزز‘‘ کی رونمائی بھی کی، جو پاکستان میں تشخیص و علاج کے معیارات قائم کرنے کے لیے مرتب کی گئی ہے ۔افتتاحی تقریب کے بعد ماسٹر اور رائزنگ اسٹار ایوارڈز، ثقافتی شو بھی منعقد کیا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں