حکومت واپڈا ملازمین کو تقسیم،یونین ختم کرنا چاہتی، لطیف نظامانی

 حکومت واپڈا ملازمین کو تقسیم،یونین ختم کرنا چاہتی، لطیف نظامانی

لاڑکانہ (بیورو رپورٹ) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے لاڑکانہ کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت واپڈا ملازمین کو تقسیم کر کے یونین کو کمزور کرنا چاہتی ہے ۔

 این آئی آر سی عدالت کی جانب سے ڈسٹری بیوشن کمپنی وائز ریفرنڈم کے فیصلے نے ملازمین میں بے چینی پیدا کر دی ہے ، اور حکومت اسی فیصلے کو جواز بنا کر یونین کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔انہوں نے اعلان کیا کہ یہ فیصلہ مزدور دشمن ہے ، جس کے خلاف عدالت سے رجوع کیا جائے گا اور جلد اپیل دائر کی جائے گی۔عبداللطیف نظامانی نے میہڑ میں دورانِ ڈیوٹی کرنٹ لگنے سے شہید ہونے والے لائن مین محبوب چنہ کے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انکوائری جاری ہے ،تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ فیڈر بند ہونے کے باوجود کرنٹ کیسے آیا۔ سی ای او سیپکو کی جانب سے ابتدائی کارروائی کے طور پر میہڑ کے انجینئر، ایس ڈی او اور لائن سپرنٹنڈنٹ کو معطل کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ لائن اسٹاف کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے یونین سنجیدہ ہے ۔مزید گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سی ای او سیپکو اعجاز احمد چنہ کے ساتھ ملاقات میں مختلف مسائل پر بات ہوئی جس میں برطرف ملازمین کی بحالی، فوتی کوٹہ کے تحت اپائنٹمنٹ، وزیراعظم اسسٹنٹ پیکیج، آف ڈے ویجز کی ادائیگی، ٹائم اسکیل اپ گریڈیشن، زیر التوا انکوائریاں، ڈبلیو ڈبلیو فنڈز، ٹی اے اور میڈیکل بلز کی ادائیگی جیسے اہم امور شامل تھے ۔ سی ای او نے ان تمام مطالبات کی منظوری کا عندیہ دیا ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں