ٹریفک پولیس کے خلاف رکشہ ڈرائیوروں کا ملیر پریس کلب پراحتجاج

ٹریفک پولیس کے خلاف رکشہ ڈرائیوروں کا ملیر پریس کلب پراحتجاج

کراچی (اسٹاف رپورٹر)رکشہ چلانے والے محنت کشوں کا ٹریفک پولیس کی مبینہ زیادتیوں کے خلاف ڈسٹرکٹ پریس کلب ملیر کے سامنے سینکڑوں رکشے کھڑے کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

اس موقع پر احتجاج کرنے والے مظاہرین یوسف گوپانگ، زوہیب ابڑو، گلشیر، عارف پنہور، نجیب اللہ اور دیگر نے کہا کہ ہم مالکان سے روزانہ کرایے پر رکشے لے کر محنت مزدوری کرتے ہیں تاکہ اپنے بچوں کا پیٹ پال سکیں، لیکن ٹریفک پولیس ہمارے رکشوں پر بھاری چالان لگا کر ہم سے اور ہمارے بچوں سے روٹی کا نوالہ بھی چھین رہی ہے ۔ ایک طرف بھوک، بے روزگاری ہے ، اور دوسری طرف بچوں کا گزر بسر کرنے کے لیے رکشہ چلانا بھی مشکل بنا دیا گیا ہے ۔ روزانہ ٹریفک پولیس ہمیں 5 سے 8 ہزار روپے تک کے چالان دیتی ہے ، جس نے ہماری زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔ مجبور ہو کر ہم سینکڑوں رکشوں کے ساتھ پرامن احتجاج کر رہے ہیں۔ مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ ٹریفک پولیس کے پرائیویٹ بیٹر رکشے سے روزانہ 500 روپے بھتہ لینے کے باوجود بھی بھاری چالان دے کر رکشے بند کر دیتے ہیں، جس کی وجہ سے بچوں کا پیٹ پالنا ناممکن ہو گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں